شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا شہرِ اعتکاف 2025ء کی تیسری نشست سے "عشقِ حقیقی اورعشقِ مجازی، مجنوں اور لیلیٰ" کے موضوع پر خطاب
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ کا شہرِ اعتکاف 2025ء کی تیسری نشست سے "عشقِ الٰہی اور لذتِ توحید" کے موضوع پر ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب
تیسری نشست سے"عشقِ حقیقی اورعشقِ مجازی، مجنوں اور لیلیٰ، (تمثیلی مطالعہ)" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ نے انسان کو محبت کے عنصر سے پیدا کیا۔ انسانی تخلیق میں مرد اور عورت دونوں کا حصہ ہے۔ انسان ماں باپ کی محبت کے سائے میں پرورش پاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسان "اِنس" سے نکلا ہے، جس کا مطلب محبت ہے۔ جو انسان محبت و شفقت کے جذبات نہیں رکھتا، وہ انسان تو کیا، حیوان بھی نہیں ہے کیونکہ حیوانوں میں بھی محبت کے جذبات ہوتے ہیں۔ ہمارا نفس ہمیں برائی کی طرف دھکیلتا ہے۔ جب محبت سے جذبۂ نفس نکل جائے تو وہ عشقِ حقیقی بن جاتا ہے۔ نفسِ مطمئنہ اللہ کی رضا پر راضی ہو جاتا ہے اور اسے اللہ کے ذکر و عبادت میں سرور حاصل ہوتا ہے۔ تمام محبتوں سے بڑھ کر محبت اللہ تعالی کی محبت ہے۔
نوجوانوں! اپنے دل کے برتن کو دنیا داری کی جعلی محبتوں سے خالی کرکے اللہ کی حقیقی محبت کے جام سے بھر لو۔ یہ محبت دائمی ہے، اسے زوال نہیں۔ محبت زاویۂ نگاہ کو بدل دیتی ہے۔ اللہ سے محبت کا دعویٰ ہو اور سجدوں میں لذت نہ ملے تو جان لو کہ محبت خالص نہیں۔ محبت ہو اور اللہ کے ذکر سے طراوت نہ ملے تو یہ جھوٹ ہے۔
تبصرہ