امام حسین (ع) امن و سلامتی کے نمائندہ تھے جبکہ یزید بدی، دہشت گردی، ظلم اور استحصال کا نمائندہ تھا: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج بد قسمتی سے یوم عاشورہ کو اہل تشیع کیلئے خاص کر دیا گیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ غم حسین علیہ السلام مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے اسے کسی ایک مسلک کیلئے مختص کرنا درست نہیں ہے۔ حضرت امام حسین علیہ السلام امن و سلامتی کے نمائندہ تھے جبکہ یزید بدی، دہشت گردی، ظلم اور استحصال کا نمائندہ تھا۔ کربلا کے میدان سے حسینیت اور یزیدیت دو نظریات کا اجراء ہوا اور قیامت تک یزیدی فکر کے نمائندے شکست سے دو چار ہوتے رہیں گے۔ حضرت امام حسین علیہ السلام نے یزید کی بیعت سے انکار کرکے قیامت تک کی انسانیت کو پیغام دیا کہ اصولوں پر قربان ہوجانے والا ابد تک زندہ رہتا ہے اور وقت کا آمر بظاہر جیت کر بھی ہار جاتا ہے اور قیامت تک لعنت اسکا مقدر بنا دی جاتی ہے۔ وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام ’’پیغام امام حسین علیہ السلام کانفرنس‘‘ سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر صاحبزادہ حسین محی الدین قادری، فیض الرحمن درانی، ناظم علی نظامی، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ یزیدنے اسلام کی تعلیمات کو مسخ کرنے کی کوشش کی جو امام حسین علیہ السلام کو گوارہ نہ ہوا اور انہوں نے اپنے خاندان کی قربانی دے کر اسلام کو ہمیشہ کیلئے زندہ کردیا۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کے عمل سے صبر و رضا، استقامت اور قربانی کے عظیم رویوں نے جنم لیا اور آج ساری انسانیت ان مثبت رویوں سے فیض یاب ہورہی ہے۔ حضرت امام حسین علیہ السلام آج غیر مسلموں کیلئے بھی اتنے ہی معزز ہیں جتنے مسلمانوں کیلئے، ایسا اس لیے ہے کہ انہوں نے اپنے عمل سے انسانیت کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ حضرت امام حسین علیہ السلام نے ظلم سے سمجھوتہ نہ کرنے کا عظیم درس دیا۔
تبصرہ