منہاج القرآن انٹرنیشنل نیلسن کے زیراہتمام نئے سال کے آغاز پر عظیم الشان محفل نعت
منہاج القرآن انٹرنیشنل نیلسن نے اس مرتبہ بھی گذرے سال کے اختتام اور نئے سال کے آغاز پر ایمان افروز محفلِ نعت کا اہتمام کیا اور فرزندانِ اسلام کو کچھ سوچنے اور نئے عزم وحوصلے کا درس دیا۔ اس عظیم الشان محفل نعت سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ساجد القادری نے دعوتِ فکر دی کہ یہ گزرنے والا سال ہمیں درس دے رہا ہے کہ ہم اپنی گزر جانے والی زندگی کے بارے میں سوچیں کہ اس میں ہم نے کیا کھویا اور کیا پایا ہے۔ بڑی قابل توجہ بات ہے کہ ہم میں سے اکثریت کلمۂ شہادت کے معنی و مفہوم سے بھی ناآشنا ہے۔ ہم نے کلمہ پڑھ تو لیا، دائرہ اسلام میں داخل تو ہو گئے لیکن اس کی بنیادی ضروریات کو کہاں تک پورا کررہے ہیں، یہ ہم نے خود اپنی ذات کے حوالے سے سوچنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حقیقت پسندی کے ساتھ دیکھیں تو ہمیں معلوم ہو گا کہ نماز کی پابندی ہم نہیں کرتے، بے پردگی اور بے ہودگی ہمارے خاندانوں میں موجود ہے، گھروں کا ماحول ہم نے پراگندہ بنا رکھا ہے، حلا ل و حرام کی تمیز نہیں کر رہے تو پھر کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم مسلمان ہونے کے تقاضے پورے کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنی زندگی کے ہر شعبہ میں اسلام کے مکمل ضابطۂ حیات کو لاگو کرنا ہو گا تبھی ہم خود بھی سکون کی دولت حاصل کر سکیں گے اور ہماری اولادوں کی تربیت بھی اچھی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث کی تعلیمات کے مطابق ہر شخص صرف اپنی ذات کے حوالے سے جوابدہ نہیں بلکہ اپنی رعیت اور خاندان کے بارے میں بھی اس سے پوچھا جائے گا، ہمیں صرف اپنے آپ کو جہنم کی آگ سے بچنے کا حکم نہیں بلکہ خاندان والوں کو بھی جہنم کی آگ سے بچانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس محفل میں علاقہ بھر کے معروف نعت خواں حضرات مدعو تھے جن میں سے حافظ عبد القادر نوشاہی، حافظ محمد اشرف، جمعیت حسان برطانیہ، مرزا محمد فاروق، محمد اشتیاق چشتی، حاجی محمد مشتاق اور منہاج نعت کونسل کے دیگر احباب نے ہدیہ نعت پیش کیا۔
محفل سے خطاب کرتے ہوئے علامہ جنید عالم قادری نے کہا کہ شمسی کیلنڈر کے مطابق نئے سال کا آغاز آج ہو رہا ہے تو ہماری کئی عبادات کا تعلق سورج کے ساتھ ہے اور کئی کا چاند کے ساتھ تو ہم دونوں سال کا آغاز اللہ اور اس کے رسول کے بابرکت نام کی محفل سجا کر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجدارِ دوجہاں کی محبت ہمارے ایمان کا مرکز و محور ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع انسان کو اللہ کا محبوب بندہ بنا دیتی ہے اس لئے ہمیں ایسی محافل کا انتظام ضرور کرتے رہنا چاہئے۔
نقیبِ محفل منہاج القرآن نیلسن کے جنرل سیکرٹری علامہ شمس الرحمان آسی نے کہا کہ نیو ایئر نائٹ بے ہودہ اور لغو کاموں کے لئے نہیں بلکہ یہ رات اپنا احتساب کرنے کی رات ہے کہ ہم نے گذشتہ سال میں انفرادی و اجتماعی حوالے سے کیا کھویا اور کیا پایا ہے اور آنے والے سال میں ہم نے کیا کچھ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک ہمیشہ منصوبہ بندی اور پختہ عزم کے ساتھ ہی آج دنیا میں اہم مقام کے حامل ہوئے ہیں۔ علامہ قاری محمد سعید ہاشمی نے خوبصورت انداز میں تلاوتِ فرقانِ حمید سے اس روح پرور محفل کا آغاز کیا اور کہا کہ امت مسلمہ کو گزشتہ سال کے حالات کا جائزہ لے کر نئے آنے والے سال کے لئے حکمتِ عملی وضع کرنا ہو گی تا کہ ہم اجتماعی حوالے سے آنے والے چیلنجز کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کر سکیں۔
یہ خصوصی محفل رات سوا 12 بجے تک جاری رہی اور خواتین وحضرات کی ایک کثیر تعداد نے حمد و ثنا پڑہتے ہوئے اور تاجدارِ دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ درود و سلام پیش کرتے ہوئے نئے سال کا آغاز کیا۔ یاد رہے کہ پینڈل کمیونٹی ریڈیو جو کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیراہتمام اپنی مستقل نشریات پیش کر رہا ہے، اس کے ذریعے سے ہزاروں افراد اس محفل میں شریک تھے۔ آخر میں علامہ محمد دین سیالوی نے پوری امت مسلمہ، ملک پاکستان کی خوشحالی اور بالخصوص فلسطین کے مسلمانوں کے لئے دعا کی۔ بعد ازاں جامع مسجد منہاج القرآن کی طرف سے لنگر تقسیم کیا گیا اور مہمانانِ گرامی قدر کو کھانا پیش کیا گیا۔
رپورٹ : راجہ شمس الرحمان آسی (نیلسن)
مرتب : میاں محمد اشتیاق (امورخارجہ)
تبصرہ