یکجہتی کشمیر و فلسطین سیمینار
پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر و فلسطین سیمینار مورخہ 5 فروری 2009 کو تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ہوا۔ جس کی صدارت پاکستان عوامی تحریک کے صدر صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی ممبر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ حسین محی الدین تھے۔ اس کے علاوہ ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ، چیئرمین شیعہ پولیٹیکل پارٹی سید نو بہار شاہ، سیکرٹری جنرل عوامی نیشنل پارٹی احسان وائیں، تحریک استقلال کے منظور گیلانی، جمیعت اہل حدیث کے سیکرٹری جنرل ابتسام الٰہی ظہیر، چیئرمین خاکسار تحریک حمیدالدین المشرقی، پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی رہنماء مہناز رفیع، جمیعت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا محمد امجد خان، نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض، ناظم امورخارجہ جی ایم ملک، سید منیر گیلانی، راشد قیوم، اسلم محسن، جواد حامد، سہیل احمد رضا اور دیگر نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں لاہور بھر سے کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔
ممبر سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ حسین محی الدین القادری نے پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام یوم کشمیر کے موقع پر ’’یکجہتی کشمیر و فلسطین سیمینار‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی طاقتیں مسئلہ کشمیر حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ UN کا حال لیگ آف نیشن جیسا ہوچکا ہے، وہ امریکہ کی لونڈی کیوں نہ بنے امریکہ اس کی تنخواہیں دیتا ہے۔ اسرائیل نے 500 بچوں کو شہید کرکے فلسطینیوں کو پیغام دیا کہ اگر مزاحمت کرو گے تو تمہاری نسلیں ختم کر دیں گے۔ آج کشمیر فلسطین، افغانستان، عراق، برما، بوسنیا، چیچنیا، صومالیہ اور چین کے ایک صوبے میں مسلمانوں پر ظلم ہورہا ہے۔ ایسا صرف اس لیے ہے کہ عالم اسلام متحد نہیں۔ جب تک مغرب کی سرپرستی کا ہاتھ اسرائیل پر رہے گا مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوسکتا۔ مغربی قوتیں دنیا کی آدھی آبادی کے حامل جنوبی ایشیاء کے خطے کا سیاسی و معاشی بلاک بننا گوارا نہیں کرتیں اس لیے سازش کے تحت تنازعات کو قائم رکھا گیا ہے۔ خطے میں چین، انڈیا، روس اور پاکستان مل جائیں تو مضبوط معاشی و سیاسی بلا ک بن سکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری 60 سالوں سے قربانیوں کی عظیم داستان رقم کر رہے ہیں۔ مگر دوسری طرف کویت کی سیکیورٹی کا 90 سالہ ٹھیکہ امریکہ کے پاس ہے ان حالات میں کشمیر و فلسطین کا مسئلہ کیسے حل ہو گا؟ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو اسلامی فوبیہ ہوگیا ہے، گزشتہ دنوں برما کے 900 مسلمانوں کی کشتی کو تھائی لینڈ نے سمندر میں ڈبو دیا مگر اسلامی دنیا سے ہلکی سی آواز بھی نہیں اٹھی جو بہت بڑا المیہ ہے۔
ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ کشمیر و فلسطین کا مسئلہ حل کرنا ہے تو اسلامی ممالک مشترکہ معاشی و سیاسی پالیسیاں تشکیل دیں اور مشترکہ سفارتی جنگ کے ذریعے انسانی حقوق کی بدترین پامالی کو عالمی سطح پر اٹھائیں۔
سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین کو حل کیا جائے۔ UN اپنی قراردادوں کوخود نافذ کرائے اور اسرائیل اور بھارت کی دہشت گردی کو لگام دے۔
چیئرمین شیعہ پولیٹیکل پارٹی سید نو بہار شاہ نے کہا کہ پاکستان میں لیڈر شپ کا فقدان ہے، امت میں اتحاد و اتفاق کی کمی ہے۔ ان حالات میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی صلاحیتیں ملک اور عالم اسلام کو عروج دلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ پاکستان کی مزید بربادی امت مسلمہ کو کمزور کر دے گی۔
سیکرٹری جنرل عوامی نیشنل پارٹی احسان وائیں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا سے آمریت اور شہنشاہیت کو ختم کرنا ہوگا۔ پھر مسئلہ کشمیر و فلسطین حل ہوجائے گا۔ اسلامی دنیا متحد ہوکر اپنے وسائل کو سیاسی و معاشی قوت بنانے پر خرچ کرے۔
تحریک استقلال کے منظور گیلانی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کشمیر کے نام پر چندے اکٹھے کرنے والوں نے کشمیر کو کیا دیا ہے۔ جس دن پاکستان کے عوام کو ان کا حق دے دیا گیا کشمیر بھی آزاد ہوجائے گا۔
جمیعت اہل حدیث کے سیکرٹری جنرل ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا کہ آزادی کشمیر اتحاد و اتفاق سے ہوگی۔ آج کشمیر کی آزادی کی بجائے آپس میں لڑا جارہا ہے۔ فلسطین کے مظلوم عوام اسلامی دنیا کے حکمرانوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
چیئرمین خاکسار تحریک حمیدالدین المشرقی نے کہا کہ عالم اسلام کے مسائل کی بنیادی وجہ اتحاد کا نہ ہونا ہے۔ کیونکہ اگر عالم اسلام متحد ہوجاتا ہے تو وہ بہتر طریقے سے کشمیر اور فلسطین کو حق دلا سکتا ہے۔ آج ہمیں اپنے مسلکی اور گروہی اختلافات سے نکل کر علم کے حصول کو اپنا کر مقصد حیات بنانا ہوگا۔
پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی رہنماء مہناز رفیع نے کہا کہ آج ہم 5 فروری ایک ایسے وقت میں منا رہے ہیں جب دنیا کے تمام بڑے ممالک کی توجہ اس مسئلے کے حل کی طرف ہے اور وہ سنجیدگی سے اس مسئلے کے حل کی طرف غور کررہے ہیں۔
جمیعت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا محمد امجد خان نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنا بنیادی حق خود ارادیت ملنا چاہیے لیکن اس کے لیے اقوام متحدہ پر انحصار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وہ تو امریکہ کی باندی ہے۔ کانفرنس نے متفقہ قرارداد کے ذریعے OICعرب لیگ اور مسلم دنیا کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ذاتی اور ملکی مفادات سے بالا ہوکر کشمیر اور فلسطین سمیت دیگر محکوم علاقوں کی آزادی کیلئے مشترکہ آواز کو بلند کریں۔
تبصرہ