منہاج القرآن انٹرنیشنل بارسلونا کے زیراہتمام فلسفہ شہادت امام حسین (ع) کانفرنس
منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے زیراہتمام فلسفہ شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کے عنوان سے 12ویں سالانہ شہادت کانفرنس مورخہ 20 جنوری بروز اتوار راول کے وسیع اسپورٹس ہال میں منعقد ہوئی، جس میں کثیر تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔
محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین کے امیر علامہ عبد الرشید شریفی نے کیا جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ شروع ہوا جس میں بارسلونا کے معروف نعت خواں نے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔ جن میں بارسلونا کے مشہور شاعر بہادر حسین صابر کے علاوہ محمد عاطہ احتشام، عبدالواحد اور غلام محی الدین شامل ہیں۔
نمازہ مغرب کی ادائیگی کے بعد مرکزی ناظم دعوت علامہ محمد ادریس رانا کودعوت خطاب دی گئی انہوں نے قرآن کریم کی آیات بینات سے اپنے خطاب کا آغاز سے کیا جس کی تشریح بیان کرتے ہوئے انہوں نے فرمایا کے اسلام امن وسلامتی کا دین ہے کائنات کی ابتداء سے لے کر آج تک کوئی ایسا دین آیا ہے نہ آئے گا، انہوں نے کہا کہ جس طرح اسلام کا مطلب امن و سلامتی ہے اسی طرح اس کے ماننے والے بھی امن و سلامتی کے پیکر ہیں، انہوں نے کہا اسلام کا دہشت گردی اور دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں یہ صرف اسلام کو بدنام کرنے کی ایک منظم سازش ہے، انہوں نے حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے، انہوں نے مومن کی مزید صفات بتاتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کے مطابق مومن وہ ہے جو اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق قائم کرکے سکون حاصل کرے، جب بھی دو مومن آپس میں ملتے ہیں، السلام علیکم کہتے ہوئے ایک دوسرے پر سلامتی بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسان تو انسان ہے اسلام نے جانوروں پر بھی ظلم کرنے سے منع فرمایا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے کربلا میں کسی صدارت یا بادشاہت کے لیے جنگ نہیں کی بلکہ انہوں نے اسلام کی اصلیت کو بچانے کے لیے اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو قربان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسماعیل علیہ السلام کی ایڑوں سے اگر وادی ہاران کی غیر آباد جگہ پر پانی کا چشمہ جاری ہو سکتا ہے تو میدان کربلا میں امام حسین علیہ السلام بھی اپنے قدموں سے کروڑوں چشمے جاری کر سکتے تھے لیکن انہوں نے اسلام کو بچانے کے لیے صبر کا دامن نہیں چھوڑا، عملی کوشش کرنے کا درس دیا۔
انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے آج امت مسلمہ تقسیم ہو کر رہ گئی ہے، اگر آج ہم میں سے کوئی صرف اللہ تعالیٰ کا نام لے، آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت پڑھے یا کوئی اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہ کی محبت کا دعویٰ کرے تو ہم لوگ ان میں سے ہر ایک کو ایک مخصوص گروہ کا بندہ تصور کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہ اتحاد بین المسلمین دور حاضر کی سب سے بڑی ضرورت ہے اور اس کا بیڑا شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اٹھایا ہے، انہوں نے شرکاء کو تلقین کی کہ وہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنھم کی محبت کے بارے مزید جاننے کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطابات اور کتب ملاحظہ فرمائیں۔
اسپورٹس ہال کے داخلی دروازہ پر منہاج لائبریری بارسلونا نے منہاج یوتھ لیگ کی نظامت پروڈکشن کے تعاون سے خصوصی سٹال لگایا جس پر شیخ الاسلام کے خطابات اور قرآن کریم کا جدید اردو ترجمہ عرفان القرآن رکھا گیا۔
محفل میں نقابت کے فرائض امیر منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا علامہ عبد الرشید شریفی نے سرانجام دیے۔ اس پروگرام کے اختتام پر حاضرین میں تبرک تقسیم کیا گیا جس کا احسن انتظام حاجی محمد نذیر اداسی نے منہاج یوتھ لیگ سپین کے تعاون سے کیا اس کے علاوہ اس پروگرام کے تمام انتظامات بھی منہاج یوتھ لیگ سپین کے نوجوانوں نے کیے۔
تبصرہ