آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی انسانیت کیلئے محنت کا بہترین نمونہ ہے : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

مورخہ: 01 مئی 2009ء

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عطا کردہ آئین نے مزدوروں کو استحصال اور ظلم سے بچا کر خوشحالی کی دولت سے نوازا
اسلام استحصالی رویوں اور معاشی ناہمواریوں کی حوصلہ شکنی اور بیخ کنی کیلئے اجرت کا عادلانہ نظام دیتا ہے
ماہرین معاشیات ’’سرمایہ، ہنر اور محنت‘‘ میں توازن پیدا کریں
مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سیمینار سے ڈاکٹر طاہرالقادری کا خطاب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی انسانیت کیلئے محنت کا بہترین نمونہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے محنت کرنے والے کو اللہ کا دوست قرار دیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 1500 سال قبل کائنات انسانی کو جو تحریری آئین عطا فرمایا اسمیں وہ حقوق دیئے ہیں جو قیامت تک مزدوروں کو استحصال اور ظلم سے بچانے کی ضمانت فراہم کرنے کے ساتھ انہیں خوشحالی کی دولت سے نوازتے رہیں گے۔ اسلام نے مزدوروں کے حقوق کو جو تحفظ عطا کیا ہے وہ انتہائی مثالی نوعیت کا ہے۔ وہ کینیڈا سے پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام مزدوروں کے حقوق پر ہونے والے سیمینار سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے اس موقع پر ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ، احمد نواز انجم، جواد حامد، سہیل رضا، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو اور جاوید اقبال قادری موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچپن میں بکریاں چرانے، بعثت سے قبل تجارت، ہجرت کے بعد مسجد نبوی اور قبا کی تعمیر سمیت غزوہ خندق میں کھدائی کے عمل میں شریک ہو ئے اور اپنے ہاتھ سے محنت کی عظیم مثالوں سے انسانیت کو نوازا۔ موجودہ دور میں بے روزگاری کے باعث مزدور کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہیں اور استحصالی طبقات اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور غریب استحصال کی چکی میں پس رہا ہے جبکہ اسلام ایسے تمام استحصالی رویوں اور معاشی ناہمواریوں کی حوصلہ شکنی اور بیخ کنی کیلئے اجرت کا عادلانہ نظام دیتا ہے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ اسلام میں جبری مشقت کی کوئی گنجائش نہیں، اضافی محنت پر اضافی اجرت دینے کی تاکید کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورتوں اور بچوں سے مشقت کی سخت ممانعت ہے۔ کیونکہ تعلیم وتر بیت کا فقدان ان میں احساس کمتری پیدا کرسکتا ہے۔ اسلام مزدور کے اخلاقی و قانونی استحقاق کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ اسکی تمام ضروریات کا بھی خیال رکھتا ہے۔ اسلامی لیبر پالیسی میں حق محنت ادا کرنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ اضافی حقوق کی ادائیگی بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔ بڑھاپے میں دی جانے والی سہولتیں، وفات کے بعد متاثرہ خاندان کی مدد، قرض حسنۂ اور ملازمت سے ریٹائر ہونے کے بعد طبی سہولتوں اور پنشن میں اضافہ سمیت دیگر سہولتیں اسکا اہم جزو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار، ماہرین معاشیات اور منصوبہ بندی کرنے والے ’’سرمایہ، ہنر اور محنت‘‘ میں توازن پیدا کریں، ایسی کوششیں ملک و ملت اور عوام الناس کی خوشحالی اور ترقی کی ضامن ہونگی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top