تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں قومی امن کانفرنس کا دوسرا اجلاس
قومی امن کونسل (NPC) کا دوسرا اجلاس تحریک منہا ج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر منعقد ہوا۔جس کی صدارت سابق ایم این اے مرکزی راہنما مسلم لیگ (ق) کی مہناز رفیع نے کی۔ ان کے علاوہ اجلاس میں اعجاز چوہدری (تحریک انصاف)، شیخ زاہد فیاض(تحریک منہاج القرآن)، انوار اختر ایڈووکیٹ (پاکستان عوامی تحریک)، سہیل اختر (انٹر نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس)، کو آرڈینٹر قومی امن کونسل جواد حامد، فرید پراچہ( جماعت اسلامی)، پیر سید نوبہار شاہ (سربراہ شیعہ پولیٹیکل پارٹی)، محمد یعقوب (خاکسار تحریک)، سہیل محمود بٹ، اداکار فردوس جمال، کرنل ایل کے ٹریسلر (مسلم مسیح اتحاد)، اسلم محسن (عوامی قیادت پارٹی)، سردار رنجیت سنگھ، قاسم افضل بھی شریک تھے۔
اجلاس میں باہمی مشاورت کے بعد درج ذیل فیصلہ جات ہوئے۔
- حکومت سوات، بونیر اور مالاکنڈ کے متاثرین کے 'ریلیف فنڈ' کے طرز پر 'بحالی فنڈ' کے قیا م کا اعلان کرے۔
- قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے لئے مربوط اور موثر پالیسی تشکیل دی جائے۔ متاثرین کی امداد میں کوتاہی کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
- فوجی آپریشن جلد از جلد مکمل کیا جائے اور فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ سیاسی حکمت عملی بھی اپنائی جائے۔
- متاثرین کی جلد از جلد واپسی اور بحالی کو ممکن بنایا جائے اور ان کے گھروں کی بحالی کیلئے امداد کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے۔
- متاثرین کی مایوسی کو دہشت گرد اپنے حق میں استعمال کر سکتے ہیں۔ دہشت گرد مایوس متاثرین کو اپنا آلہ کار بنا سکتے ہیں۔
- متاثرین کو باوقار طریقے سے امداد براہ راست ان کے خیموں تک پہنچائی جائے۔ کیمپوں سے باہر اور گھروں میں موجود متاثرین کی امدا د کو بھی ممکن بنایا جائے۔
- حسن ابدال گردوارہ میں 500 کے قریب متاثرہ اقلیتی گھرانوں کی امداد پر بھی توجہ دی جائے۔
- قبائلی علاقہ جات میں قیام امن کو ممکن بنایا جائے تاکہ متاثرین اپنے اپنے گھروں کو واپس جاسکیں۔
- متاثرین کو گرم علاقوں کی بجائے قدرے ٹھنڈے علاقوں میں منتقل کیا جائے یا موجودہ کیمپوں میں گرمی سے بچاؤ کے اقدامات کیے جائیں۔
- آئین پاکستان 1973ء میں دیئے گئے صوبوں کے حقوق کے نفاذ سے صوبوں میں کسی حد تک احساس محرومی اور استحصال کا خاتمہ ہوسکتا ہے جس سے امن کے قیام کو ممکن بنایا جاسکتا ہے اور علیحدگی پسندی کے رجحانات کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔
- آئین کے تحت کنکرنٹ قانون سازی لسٹ پر قانون سازی کا اختیار ترجیحاً صوبوں کو دیا جائے اور کنکرنٹ لسٹ میں صوبوں کے حقوق کی دفعات پر عملدرآمد کیا جائے۔
- آئین کے تحت نیا نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کا اعلان کیا جائے اور صوبوں کو ترجیحی طور پر زیادہ مراعات وگرانٹس دی جائیں۔
- آئین میں قبائلی علاقوں کے متعین کردہ حقوق فراہم کیے جائیں اور آئینی اصلاحات و اختیارات کو استعمال میں لاکر قبائلی علاقوں کے مسائل حل کیے جائیں۔
NPC کا آئندہ اجلاس 25 جون 2009ء کو تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ہوگا جس میں تمام صوبوں اور جماعتوں سے قائدین کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گاجس میں دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کا جائزہ لیا جائے گا اور اتفاق رائے سے قومی امنگوں پر مبنی پاکستان کے استحکام کی قومی پالیسی بنائی جائے گئی۔
تبصرہ