صدارتی آرڈنینس کے اجراء سے قوم عوامی مفاد کے فیصلے کے ثمرات سے محروم ہوگئی : فیض الرحما ن درانی
پارلیمنٹ اپنی بالادستی ثابت کرنے کے لیے آرڈنینس کے اجراء کو کالعدم قرار دئے :
شیخ زاہد فیاض
حکومت صدارتی آرڈنینس واپس لے اور سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش کرئے : انوار اختر
ایڈووکیٹ
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی راہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو
پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل ٹیکس کے آرڈنینس کے اجراء سے سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر مؤثر ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے عملاً عوامی مفاد میں کیے گئے فیصلے پر عملدرآمد سے قبل ہی صدارتی آرڈنینس کے اجراء سے قوم عوامی مفاد کے فیصلے کے ثمرات سے محروم ہوگئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمان درانی، سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ اور مرکزی راہنما شیخ زاہد فیاض نے صدر کے صدارتی آرڈنینس پیٹرولیم مصنوعات پی ڈی ایل ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی راہنماؤں نے کہا کہ حکومت صدارتی آرڈنینس واپس لے اور سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش کرئے۔ سپریم کورٹ کا پی ڈی ایل ٹیکس کی معطلی کا فیصلہ نہ آتا تو عوام کاحکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہو جاتا۔ عوامی تحریک کے راہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے حکومت کے خلاف عوامی اشتعال کم ہوا ہے۔ حکومت عدلیہ کے عوامی مفاد کے فیصلے میں رکاوٹ نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود بھی عدلیہ کی طرح عوامی مفاد کے فیصلے کرتے ہوئے قوم کا اعتماد حاصل کر سکتی ہے۔ جب پارلیمنٹ عوام کی پریشان حال نہ ہوگی تو عدلیہ کے عوامی مفاد کے فیصلے عوام کی بے چینی اور بے بسی ختم کرنے کا سہار ا ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اپنی بالا دستی ثابت کرنے کے لیے آرڈنینس کے اجراء کو کالعدم قرار دے وگرنہ عدلیہ آرڈنینس کے اجراء کے اقدام کو کالعدم قرار دے گی توحکومت اور عدلیہ میں تناؤ پیدا ہو جائے گا۔
تبصرہ