منہاج یونیورسٹی ایسی درسگاہ ہے جہاں قدیم و جدید علوم کا حسین امتزاج نظر آتا ہے : ڈاکٹر ظہور احمد اظہر

معروف ماہر تعلیم، دانشور، محقق، عربی زبان کے ماہر، سابق ڈین آف پنجاب یونیورسٹی، پرنسپل اورینٹل کالج اور کالج آف شریعہ کے سابق پرنسپل ڈاکٹر ظہور احمد اظہر نے کہا کہ طلبہ کوصحیح سمت اور منزل کا تعین کرنا ہو گا تاکہ وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو فارسی، عربی اور انگلش پر اپنی توجہ مذکور کرنا ہو گی کیونکہ اس سے وہ اسلام کا صحیح چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں منعقدہ سیمینار بعنوان ’’سکالرز کے راہنما اصول‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن و پرنسپل کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، وائس پرنسپل ڈاکٹر ظہور اللہ الازہری، انچارچ ایم فل ڈاکٹر مسعود احمد مجاہد، ڈاکٹر محمد اصغر جاوید اور پروفیسر صابر حسین نقشبندی بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر ظہور احمد اظہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے نے ترقی کے حصول کو ممکن بنانا ہے تو اسکے لیے انگلش و عربی زبان پر طلبہ کی گرفت کا مضبوط ہونا لازمی ہے۔ سکالرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن و حدیث پر عبور حاصل کریں اور اسے جدید انداز میں غیرمسلموں کے سامنے پیش کریں۔ منہاج یونیورسٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں پر قدیم و جدید علوم کا حسین امتزاج نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس دور فتن میں نوجوانوں اور بالخصوص طلبہ میں شعور کی بیداری اور جذبہ حب الوطنی پیدا کرنا ہو گا کیونکہ طلبہ ہی ملک و قوم کے معمار ہوتے ہیں۔ کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار طلبہ پر ہوتا ہے۔ اگر علم نافع کا حصول طلبہ کی اولین ترجیح بن جائے تو امت مسلمہ کا زوال عروج میں بدل سکتا ہے۔ علم کا شعور بیدار کرنے کے لیے پوری دنیا میں ہمہ جہت کوشیش کرنا ہوگی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top