خواتین سے مشاورت کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا : سمیرا رفاقت
حکومت خواتین بالخصوص ملازمت یا کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین
کے لیے بہترین اور موزوں پالیسیاں تشکیل دے
سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ کی ملتان سے آئے ورکنگ ویمن کے وفد سے ملاقات میں گفتگو
پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ خواتین ملک کی معاشی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتی ہیں مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ حکومت خواتین بالخصوص ملازمت یا کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کے لیے بہترین اور موزوں پالیسیاں تشکیل دے۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے ملتان سے آئے ورکنگ ویمن کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ خواتین سے مشاورت کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت وقت پالیسیاں بناتے وقت خواتین کی شمولیت کو یقینی بنائے کیونکہ اس کے بغیر خواتین کی بہبود اور ترقی کی حامل پالیسیاں تشکیل دینا مشکل ہی نہیں ناممکن ہیں۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ ملکی معاملات میں خواتین کی شمولیت سے یقیناً معیشت کو بھی عظیم فائدہ ہو گا۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا وہ کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کے لیے ایسا سازگار ماحول پیدا کریں جو خواتین کو اپنی صلاحتیں بروئے کار لانے اور پھر ان سے فائدہ اٹھانے میں معاون اور مددگار ثابت ہو۔ مرکزی ناظمہ ویمن لیگ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دے کیونکہ خواتین میں بڑھتی ہوئی خواندگی کی شرح افسوسناک اور خوفناک ہے۔ اور پھر یہ بھی حقیقت ہے کہ تعلیم کے بغیر خواتین کی صلاحیتیں بے کار ہیں۔ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو تعلیم کی سہولتیں ان کی رہائش کے نزدیک میسر ہونی چاہیے تاکہ وہ آسانی سے تعلیم کے حصول کی طرف راغب ہوں اور ملکی تعمیر و ترقی میں معاون و مددگار ثابت ہوں۔
تبصرہ