تحریک منہاج القرآن نے متاثرین دہشت گردی کے لیے لائحہ عمل کا اعلان کردیا: حسین محی الدین قادری کی پریس بریفنگ
تحریک منہاج القرآن نے متاثرین دہشت گردی کی امداد و تحفظ کے لیے عملی اقدامات پر مبنی لائحہ عمل کا اعلان کردیا
دہشت گردی سے نبٹنے کے لیے قومی یکجہتی کے فروغ کے اقدامات کئے جائیں
تحریک منہاج القرآن کی مرکزی مجلس شوری میں صدر مجلس شوری حسین محی الدین قادری کی پریس بریفنگ
دہشت گردی سے نبٹنے کے لیے قومی یکجہتی کے فروغ کے اقدامات کئے جائیں
تحریک منہاج القرآن کی مرکزی مجلس شوری میں صدر مجلس شوری حسین محی الدین قادری کی پریس بریفنگ
تحریک منہاج القرآن کی مرکزی مجلس شوری اور پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کا دو روزہ اجلاس صدر مرکزی مجلس شوری حسین محی الدین قادری کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ جس میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر سے بڑی تعداد میں مرد و خواتین عہدیداران نے بطور اراکین شوری شرکت کی۔ تحریک کی مجلس شوری کے اجلاس نے ایجنڈا پر سیر حاصل بحث کے بعد اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ دہشت گردی سے متاثرہ یتیم بچوں کی نگہداشت کے لیے ’’آغوش‘‘ کی خدمات پیش کی جائیں گی۔ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی (MES) کے تعلیمی اداروں میں دہشت گردی سے متاثرہ بچوں کو مفت تعلیم دی جائے گی۔ ہسپتالوں میں دہشت گردی سے متاثرہ زخمیوں کی دیکھ بھال کا اہتما م کیا جائے گا اور ادویات یا خون کی شکل میں Donation دینے کا اہتمام کیا جائے گا۔ شہداء کے یتیم بچیوں کی شادیوں کا اہتمام کیاجائے گا۔ بڑے شہروں میں احترام انسانیت سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ یوتھ Rescue، رضاکار رجسٹرڈ کئے جائیں گئے جو بوقت ضرورت فوری امداد میں حصہ لیں گے اور Rescue ٹیموں کی معاونت کریں گے۔ حسین محی الدین قادری نے اجلاس میں ملکی صورتحال کے پیش نظر اتفاق رائے سے قراردار منظور کی۔ قوم دہشت گردی کو خلاف اسلام قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتی ہے۔ حکومت دہشت گردی پر قابو پا کر عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ دہشت گردی سے نبٹنے کے لیے قومی یکجہتی کے فروغ کے اقدامات کئے جائیں۔ دہشت گردی کے محرکات کا جائزہ لے کر اس کی وجوہات کا خاتمہ کیاجائے۔ حکومت دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کو اعتماد میں لے۔ قوم میںجذبہ اسلام اور جذبہ حب الوطنی بیدار کیا جائے۔ دہشت گردی کیخلاف برسر پیکار اداروں، شخصیات اور قائدین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ پاکستان کی سلامتی کے لیے قومی پالیسی تشکیل دی جائے جو کہ خالصتا پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمان ہو اور پاکستان میں ہشت گردی کے خاتمہ اور قیام امن کا پیش خیمہ ہو۔ قوم بیرونی طاقتوں کی بڑھتی ہوئی مداخلت کی بھر پور مذمت کرتی ہے۔ پاکستان کی خود مختاری کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ قوم کو مہنگائی ،بیروزگاری اور بدامنی کے چنگل سے نجات دلانے کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ آٹا، چینی، بجلی اور گیس کی مطلوبہ عدم دستیابی سے پوری قوم شدیدکرب اور اذیت میں مبتلا ہے لہذا ان کی مطلوبہ دستیابی کو ممکن بنانے کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کئے جائیں۔ ایسے بحرانوں سے نکالنے والے عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کو ممکن بنایا جائے۔ پٹرول، گیس، بجلی، گندم ، چینی اور اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کو پارلیمنٹ کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔ چھوٹے صوبوں میں علیحدگی پسندی کے رجحانات اور احساس محرومی ختم کرنے کے لیے صوبوں کو آئینی حقوق دئے جائیں۔ آئین سے کنکرنٹ لسٹ کا خاتمہ کیاجائے۔ صوبوں کو ترقی دینے کے لیے NFCایوارڈ، نیشنل اکنامک کونسل، کونسل آف کامن انٹرسٹ اور بلوچستان پیکج کی سفارشات پر فوری عمل درآمدکیا جائے۔ عدلیہ کی آزادی و خود مختاری کو یقینی بنایا جائے اور اعلی عدلیہ میںججز کی تعداد میں کمی کو فوری طور پر پورا کیا جائے۔
دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقہ جات کے عوام کی بحالی کے لیے حکومت ہر ممکن امداد فراہم کرئے اور قبائلی علاقہ جات کی پس ماندگی دور کرنے کے لیے ترقیاتی منصوبہ جات شروع کرے۔ کرپٹ اور مہنگا نظام انتخابات کو تبدیل کر کے متناسب نمائندگی کاپارلیمانی نظام نافذ کیا جائے اور متناسب نمائندگی کے ذریعے قومی حکومت کانظام تشکیل دیا جائے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو حاصل کردہ ووٹس کے تناسب کے لیے پارلیمنٹ و کیبنٹ میں حصہ دیا جائے۔ سول حکومت میں اختیارات کی جنگ سے بچنے کے لیے صدر وزیراعظم کے اختیارات پارلیمنٹ اور عدلیہ کو منتقل کردئیے جائیں۔ اس موقع پر امیر تحریک فیض الرحمان درانی، ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سنیئر نائب ناظم اعلی شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ، بریگیڈئر(ر) اقبال احمد خان، سکوارڈن لیڈرعبدالعزیز، رانا محمد ادریس، سردارمنصور احمد خان، رانافیاض احمد خان، جی ایم ملک، راجہ زاہد محمود، ڈائریکٹر میڈیامیاں زاہد اسلام، جاوید اقبال قادری، شفیق الرحمن سعد، حاجی الیاس قادری، علامہ فرحت حسین شاہ، علامہ محمد حسین آزاد، ڈاکٹر شاہد محمود، میاں عبدالقادر، جواد حامد، ساجد محمود بھٹی، بلال مصطفوی، ڈاکٹر تنویراعظم سندھو، افتخار قریشی، محمد عاقل ملک، علامہ شاہد لطیف، سہیل احمد رضا، چوہدری امجدحسین جٹ، علامہ امداد اللہ خان، قاضی فیض الاسلام، فاطمہ مشہدی، سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ، چوہدری عبدالحفیظ، محمد لطیف مدنی، چوہدری محمد اشتیاق، نعیم الدین چوہدری، ساجد ندیم گوندل، ظہیر عباس گجر، چوہدری محمد افضل گجر، ارشاد طاہر، غلام مرتضی علوی، پنجاب سے احمد نواز انجم، بشرخان لودھی، سندھ سے حفیظ اللہ بلوچ،دیدار سومرو، سرحد سے مشتاق سہروری، ضیاءاللہ خان، بلوچستان سے سردار فیض اللہ جان اور رانا امین و دیگر اراکین بھی موجود تھے۔
تبصرہ