معاشرے سے اگر عدل اٹھ جائے تو معاشرہ بربادی کی طرف گامزن ہو جاتا ہے: فیض الرحمن درانی
حضور اکرم (ص) نے فرمایا کہ وہ اقوام برباد ہوئیں جنہوں نے اپنے امیروں کو چھوڑ دیا اور غریبوں کو سزائیں دیں
اگر ملک میں مکمل قانون کی حکمرانی ہو تو کرپشن کا خاتمہ ہوجائے
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیرفیض الرحمن درانی کا مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب
اگر ملک میں مکمل قانون کی حکمرانی ہو تو کرپشن کا خاتمہ ہوجائے
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیرفیض الرحمن درانی کا مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر تحریک فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ عدلیہ سربراہ مملکت ہو یا بڑا عہدیدار کسی کو بھی الزام یا جرم کی بنا پر عدالت میں طلب کرسکتی ہے۔ اسلامی تاریخ شاہد ہے کہ خلفاء راشدین اپنی صفائی کے لیے عدالتوں میں گئے اور قاضی کے سامنے کٹہرے میں کھڑے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی قانون سب کے لیے یکساں ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے یہی ملک و قوم کی سلامتی اور استحکام کی روح ہے۔ انہوں نے حدیث پاک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضور اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ وہ اقوام برباد ہوئیں جنہوں نے اپنے امیروں کو چھوڑ دیا اور غریبوں کو سزائیں دیں۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں خطاب کے دوران کیا۔ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ جس نے جرم کیا اسے جرم کے مطابق سزا ملنی چاہیے، معاشرے سے اگر عدل اٹھ جائے تو معاشرہ بربادی کی طرف گامزن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں مکمل قانون کی حکمرانی ہو تو کرپشن کا خاتمہ ہوجائے۔ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ وہ قانون جو ملک کے بڑے بڑے عہدوں پر براجمان مجرموں کو تحفظ دیتاہو وہ اسلام اور قرار داد مقاصد کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف حکومت، فوج اور عوام کو قومی یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے اور اس کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا خاتمہ ہی ملک و قوم میں امن و سلامتی لا سکتا ہے۔
تبصرہ