25 دسمبر، یوم قائد اعظم تجدید عہد کا دن ہے : شیخ زاہد فیاض

افسوس جس عظیم مقصد کے لئے یہ خطہ ارضی حاصل کیا گیا اسے حکمرانوں نے فراموش کر دیا
پاکستان عوامی تحریک کے چیف آرگنائزر شیخ زاہد فیاض کا بانی پاکستان
قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے یوم ولادت کے موقع پر پیغام

پاکستان عوامی تحریک کے چیف آرگنائزر شیخ زاہد فیاض نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے 134 ویں یوم ولادت کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ 25 دسمبر، یوم قائد اعظم تجدید عہد کا دن ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے عظیم قائد نے قوت ایمانی اور سیاسی حکمت عملی کے اسلحہ سے لیس ہو کر انتھک محنت اور جدوجہد کر کے اس خطہ ارضی کو حاصل کیا۔ اس موقع پر ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہم بانی پاکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے جذبہ ایمانی کو زندہ کر کے قائد کے اصل پاکستان کی حفاظت اور تکمیل کا فریضہ سرانجام دیں جو اسی صورت میں ممکن ہے کہ ہم اپنے قائد جیسی عظیم، مخلص، باکردار، باعمل اور محب وطن قیادت اور ایسا نجات دہندہ اور مسیحا تلاش کریں جو ہمیں موجودہ مسائل کی دلدل سے نکال کر سوئے منزل رواں دواں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ دو قومی نظریے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا۔ یہ خطہ ارضی ہم نے پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ کا ایمان افروز نعرہ لگا کر بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیا مگر افسوس جس عظیم مقصد کے لئے یہ خطہ ارضی حاصل کیا گیا اسے حکمرانوں نے فراموش کر دیا اور اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ہوگئے جس کی وجہ سے ہمیں تقسیم پاکستان جیسا کڑوا گھونٹ بھی بھرنا پڑا۔ اب بجائے اس کے کہ ہم پاکستان کو معاشی اور عسکری حوالے سے مضبوط بنا کر اپنے دشمن سے اپنا چھینا ہوا حق واپس لیتے حکمرانوں نے اپنے ہی وطن کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا شروع کر دیا۔ اندرونی و بیرونی دشمنوں اور شدت پسندوں کی ظالمانہ اور سفاکانہ کاروائیوں کی وجہ سے ملک عزیز دہشت گردی اور خود کش حملوں کی لپیٹ میں آگیا۔ اپنے پیغام میں شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ ان حالات میں روح قائد پکار پکار کر ہمیں جھنجھوڑ رہی ہے کہ ہم خواب غفلت سے کب بیدار ہوں گے؟ قیام پاکستان کے مقصد کو کب پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے؟ قائد کے خواب کو کب شرمندہ تعبیر کریں گے؟ کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا؟۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top