نشیب و فراز سے قومیں سبق سیکھتی ہیں اور آئندہ کے لیے منصوبہ بندی کرتی ہیں : فیض الرحمٰن درانی

پاکستانی قوم کے مسائل کی جڑ دیانتدار، غیور اور مخلص قیادت کا فقدان ہے
تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر مسکین فیض الرحمٰن درانی کا منعقدہ سیمینار سے خطاب

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر مسکین فیض الرحمٰن درانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی امریکہ نواز پالیساں جاری ہیں۔ اس کی موجودہ قیادت عوامی تائید اور حمایت سے بھی محروم ہے۔ عوام مسائل اور پریشانیوں میں پس رہی ہے اور وزیروں مشیروں کا لشکر کرپشن پر لگا ہوا ہے۔ ملک قرضوں پر چل رہا ہے اور ملک کا سرمایہ کرپٹ سیاستدانوں کی وجہ سے بیرون ملک بینکوں میں جمع ہے۔ پاکستانی قوم کے مسائل کی جڑ دیانتدار، غیور اور مخلص قیادت کا فقدان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار بعنوان ’’غیر یقینی صورتحال سے نجات کیسے ممکن ہے؟‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قدرت نے ہر نعمت سے سرفراز کر رکھا ہے۔ افرادی قوت سے لے کر معدنی دولت تک، شاداب فصلوں سے لے کر گھنے خوبصورت جنگلات تک، نہروں دریاؤں اور چشموں سے لے کر خوبصورت موسموں تک کراچی اور گوادر کے ساحلی سمندری مقامات سے لے کر گلگت، بلتستان اور کار گل کی فلک بوس رفعتوں تک ترقی یافتہ ملک اور مثالی معاشرہ قائم کرنے کی تمام بنیادی ضرورتیں ہمارے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے اندر تعمیری جذبات کی کمی بھی نہیں۔ شعور اور احساس بھی موجود ہے لیکن اس مظلوم عوام نے قائدین اور حکومتی افسر شاہی سے لگاتار محرومیاں سمیٹی ہیں۔ ایک طبقہ وسائل پر قابض چلا آرہا ہے۔ وسائل کی مساوی تقسیم نہیں ہو سکی۔ قومی تعمیر کے لیے فوج کے علاوہ قومی ادارے موجود نہیں۔ ان محرومیوں کا بت تراش کر وفاق پاکستان کو توڑنے والے ہاتھ بھی متحرک ہو چکے ہیں۔ فیض الرحمٰن درانی نے کہا کہ نشیب و فراز ہر قوم میں آتے ہیں لیکن زندہ اور بیدار قومیں ان سے سبق سیکھتی ہیں اور آئندہ کے لیے منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ ہمارے ہاں اس وقت جو بے شمار مسائل ہیں اور ایک سے بڑھ کر ایک حساس اور خطرناک ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انہیں حل کرنے کی مخلصانہ اور حکیمانہ کاوش نہیں کی گئی۔ اس کا بڑا سبب یہ رہا کہ لاکھوں قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آنے والے اس نوزائدہ ملک کو بانی قیادت کے زیر سایہ پنپنے کا زیادہ موقع نہیں مل سکا۔ قائداعظم محمد علی جناح بصیرت، ذہانت اورمحنت و عزم کی بدولت طوفان سے اس کشتی ملت کو نکالنے میں کامیاب رہے مگر ان کے بعد اس ملک کے نگہبان بالعموم اسے نوچنے اور لوٹنے میں جت گئے۔ انہوں نے کہا کہ سول اور ملٹری افسر شاہی نے شہیدوں کی امانت اس نظریاتی اسلامی مملکت کو اپنے دادا کی جاگیر سمجھ کر استعمال کیا بلکہ یوں کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ پاکستان کے وسائل اور قومی سرمائے کو افسر شاہی نے مال غنیمت کے طور پر اڑایا۔ تقریب سے قائم مقام ناظم اعلی شیخ زاہد فیاض، عبدالحفیظ چوہدری، محمد لطیف مدنی، ساجد بھٹی، جواد حامد، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، امجد جٹ، بلال مصطفوی، ارشاد طاہر، جی ایم ملک، عاقل ملک، شہزاد رسول اور ڈاکٹر شبیر احمد نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top