بگاڑ کی اصلاح کے لیے انفرادی کاوشوں کی بجائے اجتماعی جدوجہد اور توبہ کو اپنانا ہوگا : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
خطے میں غربت، افلاس، جہالت و پسماندگی،انتہاپسندی اور دین سے
دوری دہشت گردی کی اصل وجوہات ہیں
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کینیڈا سے منہاج القرآن علماء کونسل کے ناظم سید فرحت
حسین شاہ سے ٹیلی فونک گفتگو
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلی اور پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور بدامنی کی فضا میں قوم کے بڑھتے ہوئے اضطراب اور بے چینی سے نجات کے لیے پوری قوم کو قرآن کریم کی تلاوت، کثرت درود و سلام اور اجتماعی توبہ و دعا کی تلقین کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناظم علماء کونسل تحریک منہاج القرآن سید فرحت حسین شاہ سے کینیڈا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں بڑھتا ہوا ظلم و ستم دہشت گردی بدامنی، بھوک و افلاس سے نجات کے لیے اور مملکت خداداد پاکستان کی سلامتی، امن و سکون اور استحکام کے لیے قوم کو اتحاد و اتفاق، یگانگت، پیار و محبت اور مساوات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بگاڑ کی اصلاح کے لیے انفرادی کاوشوں کی بجائے اجتماعی جدوجہد اور توبہ کو اپنانا ہوگا۔ اجتماعی دعا اور توبہ سے عوام کی اجتماعی غلطیوں کا ازالہ ممکن ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کے ماتھے پر بدنام داغ ہے۔ معصوم بچوں کا ضیاع اور چیخیں، خواتین کی تذلیل اور بے حرمتی کے واقعات ہر درد مند پاکستانی کومضطرب اور پریشان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ جس طرح اپنے گھروں میں آگ لگتی ہے تو ہم پریشان ہو جاتے ہیں۔ صدقہ، خیرات، توبہ اور دعا کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ہمارا وطن عزیز بھی گھر کی مانند ہے۔ وطن سے محبت اور اس کا تحفظ ایمان کی علامت ہے۔ ہم سب کو مل کر اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور اس کے حضور اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کی اجتماعی معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے سید فرحت حسین شاہ کو تلقین کی کہ منہاج القرآن علماء کونسل کی تمام تنظیمات اپنے اپنے علاقہ جات میں اپنی اپنی سطح پر گھروں، حلقہ جات، مساجد، سکولز، کالجز، یونیورسٹیز اور عوامی مقامات پر عوام کو اجتماعی توبہ کی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے اجتماعی توبہ کا اہتمام کریں۔ وظائف کے ساتھ ساتھ اجتماعی توبہ کے بعد اجتماعی دعا میں بدامنی، دہشت گردی کے حالیہ عذاب سے نجات اور ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں۔ انہوں نے بھارت کی پاکستان پر الزام تراشیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ لہذا بھارت پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی رائے عامہ کو پاکستان کے خلاف کرنے کی بجائے پاکستان کے حق میں کرئے۔ پاکستان تو خود دہشت گردی کی لہر سے متاثر ہوا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کے برآمدات، تجارت، صنعت، زراعت اور انرجی سیکٹر شدید متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی ممالک پاکستان کی معاشی استحکام کی پالیسوں کے تحت مدد کریں کیونکہ خطے میں غربت، افلاس، جہالت و پسماندگی، انتہا پسندی و دین سے دوری دہشت گردی کی اصل وجوہات ہیں۔
تبصرہ