منہاج القرآن صوبہ سرحد کی مشاورتی کونسل کا اجلاس
منہاج القرآن صوبہ سرحد کی مشاورتی کونسل کا اجلاس 31 جنوری 2010 کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائمقام ناظم اعلیٰ منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض، مرکزی ناظم تنظیمات سردار منصور احمد خان، مرکزی سینئر نائب ناظم تنظیمات ساجد محمود بھٹی اور صوبائی امیر تحریک منہاج القرآن سرحد مشتاق علی خان سہروردی کے علاوہ صوبہ بھر کی تنظیمات کے نمائندگان بھی اجلاس ميں موجود تھے۔
اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت اور نعت سے ہوا۔ جس کے بعد طارق محمود نقشبندی ناظم تحریک منہاج القرآن سرحد نے اجلاس کی بقیہ کارروائی کو آگے بڑھایا۔ اجلاس میں گزشتہ 6 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، جبکہ ایجنڈے میں درج ذیل اہم باتیں بھی شامل تھیں۔
1۔ صوبہ سرحد میں کام کی بہتری کے لیے تجاویز اور اقدامات
2۔ میلاد مہم اور نفلی اعتکاف
3۔ قائد ڈے تقریبات
4۔ دیگر امور باجازت صدر مجلس
ہاؤس نے گزشتہ 6 ماہ کی کار کردگی کو سراہا۔
1۔ سوات، مالا کنڈ اور دیر میں تحریک منہاج القرآن کے کام کا آغاز
2۔ متاثرین سوات کی بحالی
3۔ ہری پور میں منہاج اسلامک سنٹر کی تعمیر کے کام کا آغاز
4۔ ممبر شپ اور تنظیم سازی میں اضافہ
اجلاس میں آئندہ تنظیمی دورہ جات، مساجد سے رابطہ میں اضافہ، علماء کرام کو منظم کرنے کا کام اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کتب اور CD,s علماء کرام تک پہنچانے کے کام کو مزید منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر ساجد محمود بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک منہاج القرآن سے وابستگی مہم کی کامیابی اشد ضروری ہے۔ اجلاس کے شرکاء نے اپنے اہداف کے حصول کے لیے نئے عزم کا اظہار کیا۔
سردار منصور احمد خان نے صوبہ سرحد ميں دینی اور مذہبی دعوت کے موثر فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحريک منہاج القرآن دہشت گردی کے مقابلہ میں امن و محبت کا پيغام عام کر رہي ہے۔
قائم مقام ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبہ جات میں تحريک منہاج القرآن کے کام کو پھيلانا ہے۔ اس سلسلے ميں ہميں امن اور علم کے پيغام کو گھر گھر پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے شیخ الاسلام کی جانب سے دہشت گردي کے خلاف فتویٰ کی اہمیت پر بھي بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سرحد میں منہاج القرآن علماء کونسل کو مزید فعال اور مضبوط بنایا جائے گا۔ آخر ميں انہوں نے تمام لوگوں کو دعوتی اور تنظیمی کام کے فروغ کے لیے کاوشوں پر مبارکباد بھی پیش کی۔ اجلاس کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔
تبصرہ