عالمی میلاد کانفرنس 2010ء
مینار پاکستان سے۔۔۔۔۔۔ ایم ایس پاکستانی
تحریک منہاج القرآن کی 26 ویں سالانہ اور عالم اسلام کی سب سے بڑی "عالمی میلاد کانفرنس" 26 فروری 2010ء اور 11 ربیع الاول کی شب مینار پاکستان لاہور میں منعقد ہوئی، جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے لندن سے براہ راست خصوصی خطاب کیا۔ یہ کانفرنس تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور فیڈرل کونسل کے صدر صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کی زیرنگرانی منعقد ہوئی۔
کانفرنس کے مہمانان گرامی میں ڈاکٹر اسماعیل عبد النبی (پرو وائس چانسلر، جامعہ ازہر، مصر)، احمد عبد العزیز (فرسٹ سیکرٹری، مصر ایمبیسی)، پیر سید خلیل الرحمان چشتی (آستانہ عالیہ چشتیہ آباد، کامونکی)، پیر طریقت حضرت چن پیر قادری (دربار عالیہ میاں میر)، پیر طریقت حضرت پیر میاں اعجاز ہاشمی (سجادہ نشین داتا دربار)، حضرت علامہ پیر تربت خان (درویش بابا پکتیا گردیز، افغانستان)، وفاقی وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور، صاحبزادہ محمد فاروق حسن شاہ (نائب صدر منہاج علماء کونسل، لاہور)، علامہ شہزاد احمد مجددی (سربراہ دار الاخلاص، لاہور)، علامہ محمد رمضان سیالوی (خطیب داتا دربار، لاہور)، علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی (مرکزی ناظم اعلی و سربراہ تحریک اویسیہ، نارووال)، علامہ مفتی عبد القیوم خان ہزاروی (مفتی اعظم ادارہ منہاج القرآن)، حضرت علامہ سید علی غضنفر کراروی (سیکرٹری جنرل تحریک علماء پاکستان)، سہیل اختر ملک (چیئرمین ہیومن رائٹس انٹرنیشنل، پاکستان)، مبین الدین قاضی ایڈووکیٹ (انچارج، متحدہ قومی موومنٹ)، تنویر علی (میڈیا سیکرٹری لاہور زون، متحدہ قومی موومنٹ)، علامہ شہزاد مجددی، قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اولمپئن چودھری اختر رسول شامل تھے۔
تحریک منہاج القرآن کے قائدین میں مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ رانا فاروق محمود، نائب ناظم اعلیٰ رانا فیاض احمد، ناظم منہاج القرآن علماء کونسل سید فرحت حسین شاہد، صدر پنجاب منہاج القرآن علماء کونسل علامہ امداد اللہ خان، ناظم اجتماعات جواد حامد، ناظم سیکرٹریٹ محمد عاقل ملک، ناظم ویلفیئر ڈاکٹر شاہد محمود، ناظم تعلیمات شاہد لطیف قادری، منہاج القرآن ویمن لیگ کی عہدیداران، دیگر مرکزی قائدین و سٹاف ممبران، صوبائی، ضلعی، تحصیلی اور یونین کونسل سطح تک کے عہدیداران نے شرکت کی۔
عالمی میلاد کانفرنس میں مصر اور پاکستان سے نامور قراء و نعت خواں حضرات اور عالم اسلام سے لاکھوں عشاقان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مرد و زن، بچے، بوڑھے، مائیں، بہنیں اور تحریک کے تمام فورمز کے عہدیداران و کارکنان شریک ہوئے۔ کانفرنس میں شریک خواتین کی تعداد بھی مردوں کے برابر تھی۔ کانفرنس میں پاکستان بھر سے سینکڑوں بسوں کے قافلے 26 فروری کی صبح ہی مینار پاکستان پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ پروگرام کے پنڈال میں جگہ کم پڑ گئی، جس کے باعث شرکاء پنڈال کے اندر اور ملحقہ سڑکوں پر لگائی گئی دیوقامت جدید ڈیجیٹل سکرینوں کے ذریعے سٹیج کی کارروائی کو براہ راست ملاحظہ کرتے رہے۔
اس عالمی کانفرنس میں منہاج القرآن اسلامک سنٹر لندن میں موجود کثیر مسلمان بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شریک تھے۔
عالمی میلاد کانفرنس کی مکمل کارروائی کو ARY Digital نے براہ راست پوری دنیا میں نشر کیا۔ اس کے علاوہ مختلف ٹی وی چینلز براہ راست نیوز کوریج دیتے رہے، جن میں Geo ٹی وی، Express ٹی وی، Samaa ٹی وی، Dunya ٹی وی، Waqt ٹی وی، City 42 ٹی وی، ٹی وی 1 اور دیگر شامل تھے۔ علاوہ ازیں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنی NEXLINX کے بھرپور تعاون سے منہاج انٹرنیٹ بیورو نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطاب کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے برطانیہ سے براہ راست مینار پاکستان کے سبزہ زار اور ٹی وی چینلز کے لئے فراہم کیا۔ اس کانفرنس کے انعقاد میں دیگر بہت سی کمپنیوں اور احباب نے بھی خصوصی تعاون کیا۔
اس عظیم میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کی شب لاہور کا دل مینار پاکستان روح پرور منظر پیش کر رہا تھا۔ دوسری جانب ہر سال کی طرح مینار پاکستان کے سبزہ زار میں ضیافت میلاد کا اہتمام بھی تھا، جس کے لئے ایک ہزار سے زائد بکرے ذبح کیے گئے تھے۔ ضیافت میلاد میں 7 بجے سے 10 بجے تک ہر خاص و عام کے لئے کھانے کا وافر اہتمام تھا۔
کانفرنس کے پہلے حصہ کا آغاز قاری منہاج الدین کی تلاوت سے ہوا۔ جس کے بعد تحریک منہاج القرآن کے معروف قاری اللہ بخش نقشبندی نے بھی تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل کیا۔ اس کے بعد نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا۔ جس میں منہاج نعت کونسل، حیدری برادران، شہزاد برادران، شہزاد حنیف مدنی، امجد بلالی برادران، شہزاد عاشق اور دیگر ثناء خوانوں نے نعت خوانی کی سعادت حاصل کی۔
نعت خوانی کے دوران مینار پاکستان کے سائے تلے جمع لاکھوں شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والی سرخ و سفید جھنڈیاں لہرا کر اپنے روحانی جذبات کا اظہار کیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ میں مصر کے معروف قراء قاری القراء الشیخ رضوان علی رضوان، قاری المقری السید مغری الذاکر اور قاری الشیخ حسن بن محمد نے اپنے مخصوص انداز میں تلاوت کی۔
وفاقی وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تحریک منہاج القرآن کی عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت سے بے حد خوشی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ میلاد منانا آقا علیہ السلام کی سنت ہے، جس کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے اور منہاج القرآن نے اسےعالمی حیثیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میلاد منانا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور عشق کی نشانی ہے۔ جو اللہ سے محبت کرنا چاہے وہ آقا علیہ السلام کا میلاد منائے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن میں فرما دیا کہ جو مجھ سے محبت کرنا چاہتا ہے، وہ میرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرے۔ منہاج القرآن نے اللہ کے نبی سے محبت کے لیے عالمی میلاد کانفرنس منعقد کی ہے۔
عالمی میلاد کانفرنس کا دوسرا حصہ
عالمی میلاد کانفرنس میں پروگرام کا دوسرا حصہ شب 12 بجے تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا۔ اس موقع پر عالم اسلام کی نامور قاری قاری سید صداقت علی نے تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل کیا۔ اس کے بعد امجد بلالی برادران نے اپنے مخصوص انداز میں قصیدہ بردہ شریف، گوشہ درود میں پڑھا جانے والا درود منہاج اور نعت مبارکہ پیش کی۔ ان کی نعت خوانی کے دوران شرکاء نے جھنڈیاں لہرا کر عقیدت کا اظہار کیا۔
میلاد کانفرنس کے دوسرے حصہ میں ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج منہاج القرآن کی عالمی میلاد کانفرنس کےلاکھوں شرکاء نے ثابت کردیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف ہیں اور میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے امن کا پیغام دے رہے ہیں۔ وہ دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دیوانے دنیا میں امن کے داعی ہیں۔ ناظم اعلیٰ نے کہا کہ منہاج القرآن نےعالمی میلاد کانفرنس کے ذریعے دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے اور یہی پیغام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ہے جو وہ دنیا بھر میں پھیلا رہے ہیں۔
جامعۃ الازھر مصر کے وائس چانسلر ڈاکٹراسماعیل عبدالنبی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد منانا ہر مسلمان کے لیے واجب ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں اس کو باقاعدہ ایک ثقافت میں تبدیل کر دیا ہے۔ آپ نے کہا کہ 12 ربیع الاول کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا میں تشریف لائے اور اسی روز ہی آپ نے ہجرت فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ میلاد منانا سنت نبوی ہے، جس سے انکار ممکن نہیں ہے۔ آپ نے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےحوالے سے مختلف احادیث بھی پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر حسن محی الدین قادری کی خصوصی دعوت پر میلاد کانفرنس میں آئے ہیں اور اس عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کر کے انہیں بہت خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے میلاد کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر منہاج القرآن کے مرکزی قائدین کو خصوصی مبارکباد پیش کی۔
تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر صاحبزادہ حسین محی الدین قادری نے کہا کہ انسانی جسم ایک نظام کا مرقع ہے۔ انسان کے جسم کے تمام اجزاء ایک سسٹم کے تحت کام کرتے ہیں۔ اسی طرح دنیا کا سارا نظام چل رہا ہے، جسے قدرت نے عالم آفاق کہا ہے۔ آپ نے کہا کہ انسان کے جسم کا ہر حصہ سلامت ہونے کے باوجود صرف روح کے جسم سے نکل جانے پر ایک دن وہ مر جاتا ہے۔ آپ نے کہا کہ انسان کے بدن کے اندر اصلی شے روح ہے، جو کسی کو نظر نہیں آتی۔ اس روح کو میڈیکل سائنس بھی نہیں پہچان سکی۔
اللہ تعالی نے اس کو فرمایا کہ فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِي ، اللہ نے جب انسان کا جسم بنایا تو اس میں روح کو رکھ دیا۔ (الْحِجْر، 15 : 29)
آپ نے کہا کہ روح کی نسبت اللہ سے ہے اور اس سے مراد نور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ آپ نے کہا کہ جب اللہ تعالی اس کائنات کو فنا کرنا چاہے گا تو وہ سب سے پہلے روح یعنی نور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس دنیا سے اُس عالم میں لے جائے گا۔ اللہ تعالی کائنات کے تاجدار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روح کو نور بنا کر اس عالم میں پھونکے گا۔ آپ کو اس عالم میں بھی تاحیات زندگی بخشی جائے گی، پھر قیامت بپا ہوگی۔
آپ نے کہا کہ آج دنیا میں ہم جس فضاء میں سانس لے رہیں ہیں وہ بھی محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عطاء اور محتاج ہے۔ آج دنیا میں سورج اور چاند بھی آقا علیہ السلام کے محتاج ہیں۔ وہ لوگ جو تاجدار کائنات کے وسیلہ کے انکاری ہیں، وہ دنیا میں امن کے دشمن ہیں، وہ دنیا میں محبت کے دشمن ہیں، وہ تاجدار کائنات کی خیرات کو کھاتے بھی ہیں اور اس کے انکاری بھی ہیں۔
آپ نے کہا کہ وہ نور جس کو خدا نے روحی فرمایا، اس کا معاملہ کیا ہے؟ آپ نے کہا کہ تاجدار کائنات ہی وجہ کائنات ہیں، یہی منہاج القرآن اور شیخ الاسلام کا پیغام ہے۔ اسی پیغام کو دنیا میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔
تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے خطاب کے آغاز میں قرآن پاک کی آیت کریمہ "مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللَّهِ" تلاوت کی۔ آپ نے کہا کہ اللہ تعالی نے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو ظاہری و باطنی خصائص عطاء فرمائے۔ ہر دور کو اللہ نے آقا کے خصائص کی جزا عطاء کی ہے۔ دنیا میں کوئی دور خالی نہیں رہا جس میں خصائص مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ ہوں۔ آپ نے کہا کہ زمین کے اس عالم سمیت تمام عوالم محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خیرات ہیں۔
آپ نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اللہ تعالی نے ہر شے کو محمد سے کیوں نسبت دے دی۔ اس زمین کا تعلق بھی محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ہے۔ آسمان میں بھی محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حکمرانی ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اللہ تعالی نے بتا دیا کہ کائنات کا خالق تو میں ہوں لیکن اس کے مالک محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہیں۔ اگر جنت چاہتے ہو تو اس کے مالک محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہیں۔ اگر کائنات کے مالک کو راضی کرنا چاہتے ہو تو محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو راضی کر لو۔ اسی لیے تو اللہ تعالی نے جنت کے پتوں پر اور عرش کے کونے کونے پر محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم لکھ دیا۔
حسن محی الدین قادری نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی تقسیم ہے کہ اس نے مال غنیمت کو بھی اس وقت تک حلال نہیں کیا جب تک اس کو مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے تقسیم نہیں کر دیا۔ اس طرح جنت محمد کی مرضی کے بغیر کیونکر مل سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن نازل ہوا جس کے لیے قلب مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا انتخاب کیا گیا۔ اور یہ کلام الٰہی شریعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم بنا۔ انہوں نے کہا کہ دین دنیا میں آیا لیکن اس کو نسبت دین محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ملی۔ انہوں نے کہا کہ جسے کامیابی اور فلاح کا راستہ منتخب کرنا ہے وہ محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بن جائے۔ یہ میلاد کانفرنس محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی جانب بلاوا ہے اور ایک پیغام ہے۔ اس کو قبول کر لو، جس میں دنیا اور آخرت کی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے۔
صاحبزادہ حسن محی الدین قادری کے خطاب کے بعد منہاج نعت کونسل نے نعت خوانی کی، جس کے ساتھ پروگرام کے دوسرے حصے کا اختتام ہوا۔
عالمی میلاد کانفرنس کا تیسرا حصہ
عالمی میلاد کانفرنس کا تیسرا حصہ شب پونے 3 بجے شروع ہوا۔ اس مرحلے میں شیخ الاسلام کا خصوصی خطاب ہوا۔ شیخ الاسلام نے اپنے خطاب کے آغاز میں آیت کریمہ تلاوت کی:
فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِي فَقَعُواْ لَهُ سَاجِدِينَO (الْحِجْر، 15 : 29)
شیخ الاسلام نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ میں تشکیل انسانی کے دو حصوں کا ذکر کیا ہے، ایک انسان کے وجود ظاہری کی تشکیل کا اور دوسرا اس کی روح کا ہے، یہ اس کے باطن کی طرف اشارہ ہے۔ آپ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے کائنات کو دو وجود عطاء کیے ہیں، ایک اس کا ظاہر ہے اور دوسرا اس کا باطن ہے۔ بعض لوگ کم علمی کی وجہ سے ظاہر و باطن کی تقسیم کے قائل نہیں ہیں۔
آپ نے کہا کہ دوسری جانب اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں اس کا ذکر کر دیا ہے۔ گناہ کے باب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس کے ظاہر سے بھی بچو اور اس کے باطن سے بھی بچو۔ اسی طرح نیت کے حوالے سے ہے کہ اعمال کی قبولیت کا دارومدار بھی نیتوں پر ہے۔ دین اسلام میں بھی ظاہر و باطن احکام ہیں اور محرمات میں بھی۔ چوری ڈاکہ، حرام خوری اور دیگر گناہ بھی ہیں۔ دوسری جانب زہد، تقویٰ، ورع، محبت الٰہی، عاجزی، انکساری یہ سب باطنی اعمال ہیں۔ اس طرح حسد، کینہ، تکبر، بغض، حرص، لالچ، غیبت اور چغلی بھی نواہی ظاہرہ میں ہیں۔
اسی طرح انسان کا بدن ہے، جس کا ایک ظاہر ہے اور دوسرا اس کا باطن ہے۔ انسان کا ظاہر کثیف اور اس کا باطن لطیف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کثافت کو پسند نہیں کیا۔ اگر انسان کے دل میں تکبر رہے، نفس امارہ رہے اور من کے اندر خرابیاں رہیں اور اوپر سے بندہ علم پڑھ لے تو وہ صرف علم رہے گا۔ اس کو علم نافع بنانے کے لیے انسان کو اپنے من کی کثافتیں ختم کرنا ہوں گی۔ اس سے پتہ چلا کہ خالی لکھنے پڑھنے سے علم نہیں آتا۔ علم کو نافع بنانے کے لیے دل کی صفائی ضروری ہے۔
آپ نے کہا کہ میلاد النبی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وجود بشری کی رات ہے۔ یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وجود اصلی کی رات نہیں ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خلقتیں متعدد ہیں لیکن وجودہ بشری کی خلقت ایک ہے، جو میلاد کی رات ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وجود روحی کی انتہاء عالم لامکان میں ہے۔ اس طرح سفر معراج آپ کے وجود روحی کی ابتداء اور انتہاء دونوں ہیں۔ ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک وجود ایسا ہے جو مکانی بھی ہے اور لامکانی بھی ہے۔ اس کے باوجود آپ اللہ تعالیٰ کے عبد ہی رہتے ہیں۔
آپ نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اللہ کی بارگاہ میں پیش ہوتے ہیں تو عاجز بندہ بن کر پیش ہوتے ہیں، دوسری جانب جب اللہ تعالیٰ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مخاطب فرماتے ہیں تو ان کو وہ شان دیتے ہیں جو اس نے کسی اور نبی کو عطاء نہیں کی۔
آپ نے اسم محمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "محمد" لفظ پر پیش بھی ہے اور زبر بھی ہے لیکن کسرہ یعنی زیر نہیں ہے۔ یہ اللہ کوگوارا ہی نہیں تھا کہ وہ محبوب کے نام کو نیچے لگائے۔ میم کے لفظ پر پیش اس بات کا اشارہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ساری دنیا کے سلطان بھی ہیں۔ آپ نے متفقہ علیہ حدیث مبارکہ کا حوالہ دے کر کہا کہ ایک شخص نے پوچھا کہ یارسول اللہ میرا باپ کون ہے؟ آپ نے کہا کہ تیرا باپ فلاں ہے۔ یہ آپ کی سلطانی کی ایک مثال ہے۔ بخاری و مسلم کی ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے کہ قیامت تک جو کچھ ہونے والا تھا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ہی نشست میں بیان کر دیا۔
میم پر شد ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عطاء کیا تو اس کو مشدد کردیا، یعنی اس کو گرہ لگا دی۔ اس کا مطلب ہے کہ جس طرح حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان صحابہ کے دور میں تھی، وہی آج ہے، اس میں کوئی کمی نہیں آئی۔
"جزم" کا مطلب سکون ہے اور سکون اس وقت تک نہیں ملتا جب تک قرب اور وصال نہ ہو۔ آقا علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے اپنے قرب سے سکون بخشا۔ آپ نے کہا کہ آج ناسمجھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ منہاج القرآن اور طاہرالقادری رسول کو اللہ سے ملا رہے ہیں، ایسا کہنے والے جہالت میں ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تو رسول کو الگ کیا ہی نہیں ہے، ہم کیسے ان کو علیحدہ کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر آپ نے حوالہ کے لیے متعدد قرآنی آیات پیش کیں جن میں اور اللہ اور رسول کا ذکر ایک ساتھ آیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے کہا کہ کسی انسان کی طاقت نہیں کہ میں اس سے کلام کروں، باری تعالیٰ پھر تو کیا کرتا ہے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں جس سے کلام کروں وہ رسول ہو جاتا ہے۔ آپ نے کہا کہ قرآن میں 38 آیات حکم اطاعت پر ہیں۔ ان میں 20 آیات ایسی ہیں جن میں اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت اکٹھی ہے۔ باقی 18 آیات میں صرف رسول کی اطاعت کا ذکر ہے۔ دوسری جانب قرآن پاک میں ایک آیت کریمہ بھی ایسی نہیں ہے جس میں صرف اللہ کی اطاعت کا ذکر ہو۔
اپنے خطاب کے آخر میں آپ نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ابدی سکون حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق میں ہے۔ تحریک اس سکون کو عام کر رہی ہے۔ آپ نے کہا کہ منہاج القرآن نے دہشت گردی اور خوف کی لہر میں عالمی میلاد کانفرنس کا انعقاد کر کے دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے۔ یہ پیغام دنیا میں عام کر کے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بطور داعی امن پیش کرنا ہوگا۔
شیخ الاسلام کے خطاب کے بعد آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں سلام پڑھا گیا اور تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود اور حلقہ ہائے درود میں پڑھا جانے والا درود بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش کیا گیا۔ جس کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امت مسلمہ اور ملک و قوم کی سلامتی و استحکام کے لیے خصوصی دعا کرائی۔
جھلکیاں
- عالمی میلاد کانفرنس کے لیے پنڈال کی سیکیورٹی کا نظام 26 فروری 2010ء کو صبح سے ہی منہاج یوتھ لیگ اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں نے سنبھال لیا تھا۔
- پروگرام میں لاکھوں شرکاء کی آمد کے پیش نظر مقامی پولیس اور انتظامیہ نے باقاعدہ سیکیورٹی پلان بھی تشکیل دیا تھا۔
- پنڈال میں شرکاء کی آمد کا سلسلہ نماز مغرب کے ساتھ ہی شروع ہو گیا تھا۔
- عالمی میلاد کانفرنس میں شرکاء کے داخلے کےلیے 5 داخلی دروازے تھے جہاں سکیورٹی سکینر بھی لگائے گئے تھے۔ شرکاء کی 3 مختلف مقامات پر سخت تلاشی اور چیکنگ کی جا رہی تھی۔
- شب 8 بجے تک پنڈال کے سامنے والے دونوں حصے بھر چکے تھے جبکہ شب 10 بجے لاکھوں عشاقان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پنڈال میں اپنی نشتیں سنبھال چکے تھے۔
- پنڈال کو 3 مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں نصف خواتین تھیں۔
- پنڈال کے نصف حصہ میں شرکاء کے لیے فرشی نسشتوں کا انتظام تھا جبکہ ایک حصے میں کرسیاں لگائیں گئیں تھیں۔
- پنڈال کے علاوہ عالمی میلاد کانفرنس کے احاطہ کو 3 مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ جہاں سیل سنٹر، ضیافت میلاد اور روزمرہ ضرورت کی اشیاء کے کمرشل سٹالز بھی موجود تھے۔
- پنڈال میں پینے کے پانی کے سٹالز بھی لگائے گئے تھے۔
- سیل سنٹر پر شرکاء کا بہت زیادہ رش رہا اور یہاں شیخ الاسلام کی کتب خصوصی رعایتی نرخوں پر دستیاب تھیں۔
- شب 7 بجے سے ساڑھے 10 بجے تک ضیافت میلاد تقسیم کی گئی۔
- مینار پاکستان کے جنوبی سمت خواتین کے پنڈال میں داخلہ کے لیے گیٹ تھا، جہاں خواتین سیکیورٹی اہلکار بھی موجود تھیں۔
- سیکورٹی کے پیش نظر مینار پاکستان کی چار دیواری کے ساتھ کسی بھی قسم کی پارکنگ ممنوع تھی۔
- آزادی چوک پر ایم ایس ایم کا کیمپ لگایا گیا تھا جہاں شرکاء کوخوش آمدید کہا جا رہا تھا۔
- گیٹ نمبر 1 سے پنڈال میں وی آئی پی مہمانوں کےلیے داخلہ تھا، جہاں اعلیٰ پولیس انتظامیہ، خفیہ ادارے اور وارڈن سکورڈ بھی موجود تھا۔ یہاں وی آئی پی کارڈ رکھنے والے افراد کو ہی داخلے کی اجازت تھی۔
- سٹیج کے عقب پر 3 بڑے دیو قامت سائز کے ہورڈنگز لگائے گئے تھے۔
- مرکزی سٹیج پر صرف چند نشستیں تھیں، جس میں خصوصی مہمان تشریف فرما تھے۔
- سٹیج کے بالکل سامنے وی وی آئی پی انکلوژر میں منہاج القرآن علماء کونسل کے معزز علماء و مشائخ اور ملک کے دیگر اعلی سطحی مہمان موجود تھے۔
- وی آئی پی انکلوژر کی پہلی 2 قطاروں میں گوشہ درود کے گوشہ نشین موجود تھے۔
- پنڈال میں مختلف مقامات پر شرکاء کے لیے بڑی ڈیجٹیل سکرینیں بھی لگائیں گئی تھیں۔
- پروگرام کی براہ راست کوریج کے لیے ملک بھر سے الیکڑانک و پرنٹ میڈیا کے درجنوں نمائندے بھی موجود تھے، جن کے لیے سٹیج کے دائیں جانب میڈیا انکلوژر بنایا گیا تھا۔
- اے آر وائی ڈیجیٹل نے شب 12 بجے کے بعد عالمی میلاد کانفرنس کی تمام کارروائی براہ راست پیش کی۔
- انٹرنیٹ سروس کمپنی Nexlinx کے تعاون سے منہاج انٹرنیٹ بیورو نے شیخ الاسلام کا خطاب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے برطانیہ سے مینار پاکستان براہ راست دکھایا۔
- منہاج پروڈکشنز نے کانفرنس کی مکمل کوریج ریکارڈ کی اور ٹی وی چینلز کو فراہم کی۔
- عالمی میلاد کانفرنس میں صاحبزادہ حسن محی الدین قادری، صاحبزادہ حسین محی الدین قادری شب سوا 11 بجے تشریف لائے، آپ کی آمد پر لاکھوں شرکاء نے کھڑے ہو کر نعروں سے استقبال کیا جبکہ صاحبزادگان نے ہاتھ ہلا کر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا۔
- شب 12 بجے تک مصری قراء کی تلاوت کا سلسلہ جاری رہا، جس کے بعد ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے میلاد کانفرنس کے شاندار انتظامات پر منہاج القرآن کی ملک گیر جملہ تنظیمات اور پاکستان عوامی تحریک کو مبارکباد پیش کی۔
- پروگرام کے دوران ایئر شوٹر کے ذریعے خوبصورت نمائشی پتیاں بکھیرنے کا بھی دل چسپ مظاہرہ کیا گیا۔
- شب پونے ایک بجے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بھی میلاد کانفرنس میں براہ راست شریک ہو گئے، لاکھوں شرکاء نے آپ کو دیکھ کر کھڑے ہو کر استقبال کیا۔
- دو طرفہ ویڈیوکانفرنس کی مدد سے منہاج القرآن اسلامک سنٹر لندن میں موجود شرکاء بھی مینار پاکستان پر منعقدہ عالمی میلاد کانفرنس میں شریک رہے۔
- جامعہ الازھر کے وائس چانسلر ڈاکٹراسماعیل عبدالنبی نے عربی زبان میں تقریر کی جس کا اردو خلاصہ حافظ سعید رضا بغدادی نے پیش کیا۔
- وقاص علی قادری نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی نئی شائع ہونے والی تصانیف کا تعارف پیش کیا۔
- شب ڈیڑھ بجے منہاج پروڈکشنز کے ڈائریکٹر شفیق الرحمن سعد، گلوکار مظہر علی اور منہاج نعت کونسل نے میلاد پر خصوصی کلام "مدد مدد یا رسول اللہ" پیش کیا۔
- درجن سے زائد ٹی وی چینلز کی DSNGs سٹیج کے دائیں اور بائیں جانب پروگرام کے اختتام تک موجود رہیں۔
- صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کا خطاب شب ڈیڑھ بجے شروع ہوا اور 2 بجے ختم ہوا۔
- صاحبزادہ حسن محی الدین قادری کا خطاب 2 بج کر 5 منٹ پر شروع ہو کر 2 بجکر 35 منٹ پر ختم ہوا۔
- پروگرام کا تیسرا اور آخری حصہ شب پونے 3 بجے شروع ہوا۔ اس میں شیخ الاسلام کا خطاب اور دعا شامل تھی۔
- محمد محسن کھوکھر نے شیخ الاسلام کو اپنے مخصوص انداز میں دعوت خطاب دی۔
- شیخ الاسلام نے اپنے خطاب سے پہلے میلاد کانفرنس کے شاندار انعقاد پر منہاج القرآن کے منتظمین، پی ایچ اے، سیکیورٹی عملے، پولیس اہلکار، مقامی شہری انتظامیہ، فری ویڈیو کانفرنسنگ پر انٹرنیٹ کمپنی نیکس لنکس اور کانفرنس کی کوریج پر تمام ٹی وی چینلز کا بطور خاص شکریہ ادا کیا۔
- شیخ الاسلام کا خطاب پونے 3 بجے شروع ہوا اور صبح 5 بجے ختم ہوا۔
- شیخ الاسلام کے خطاب کے بعد درود و سلام بھی پڑھا گیا اور میلاد پاک کی خوشی میں آتش بازی کا خوبصورت مظاہرہ کیا گیا۔
- میلاد کانفرنس کی کارروائی کا اختتام 27 فروری 2010ء کی صبح ساڑھے 5 بجے ہوا۔
تبصرہ