سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ خواتین اسی استقامت کے ساتھ کام کرتی رہیں تو وہ دن دور نہیں جس دن پاکستان میں عوامی جمہوری انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔ انہوں نے تنظیمات کو ورکنگ سمجھاتے ہوئے شہد کی مکھی کی مثال دی کہ جس طرح وہ اللہ کے مقرر کدرہ، پاکیزہ راستوں سے سفر کر کے شہد تیار کرتی ہے اور اللہ تعالیٰ اُس کی بے مثال محنت ومشقت اور دیانت اور وفاداری کے باعث اس کے شہد کو باعثِ شفا بنا دیتا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن کو دئیے گئے اس حکم کہ وہ ووٹنگ مشین میں "ووٹ کسی کیلئے نہیں" کے بٹن کا اضافہ کرے کو پاکستانی الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین چیف جسٹس کے مطابق ووٹر کو طاقتور کرنا جمہوریت کا اہم ترین جزو ہے اور یہ اقدام آزادی اظہار رائے اور ووٹر کی حقیقی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے ہے۔ اس اقدام سے سیاسی جماعتیں اچھے امیدوار سامنے لانے پر مجبور ہونگی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق جمہوریت میں اس بات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے کہ ووٹر کو تمام امیدواروں کو رد کرنے کا بھی اختیار دیا جائے۔ یہ اقدام سیاسی نظام کی صفائی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اہم ترین قرار دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنا قوم کو دھوکہ دینے کی مترادف ہے، تلوار، بم اور گولی پر یقین رکھنے والوں سے بات چیت کا مطلب یہ ہے کہ حکومت انکے سامنے گھٹنے ٹیکنے جا رہی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کہ اصولی طور پر میں مذاکرات کے خلاف نہیں، یقین رکھتا ہوں لیکن مذاکرات کن سے اور کس موضوع پر؟ یہ اہم سوال ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی کی المناک کارروائی کو پاکستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سانحہ ہے جس پر ملک کا ہر فرد دل گرفتہ ہے۔ کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے عوام کو دہشت گردی کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔ دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ آج انسانیت میں محبت بانٹنے کی ضرورت ہے۔ برداشت کے لفظ کو محبت سے بدلنا ہوگا کیونکہ برداشت دل سے نہیں مجبوری سے کیا جاتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 14 سو سال پہلے تمام مذاہب کے لوگوں کو جمع کر کے محبت، امن اور انسانیت کی تعلیم دی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہی پیغام ہے جو پوری دنیا میں عام کیا جا رہا ہے۔ نفرت اور انتہا پسندی کو ختم کر کے محبت، امن اور احترام کے رشتے قائم کرنا ہو نگے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت منعقدہ تنظیمی و تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا انقلابی پیغام دور حاضر کا تخلیق کردہ نہیں بلکہ 1972 میں جب منہاج القرآن کا وجود بھی نہیں تھا، اور نہ ہی رفقاء و کارکنان موجود تھے، تب بھی آپ ایک عالمگیر انقلاب کے حوالے سے سوچ رہے تھے۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام نومنتخب سنٹرل کیبنٹ کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا، جس کی صدارت مرکزی صدر ایم ایس ایم چوہدری عرفان یوسف نے کی۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر صدر سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین اور صدر پاکستان عوامی تحریک شیخ زاہد فیاض نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے نومنتخب کیبنٹ سے حلف وفاداری لیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج ساری قوم کو ایک بار پھر حصول پاکستان والے عزم کے ساتھ کام کرنا ہو گا اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے اس موجودہ فرسودہ کرپٹ نظام انتخاب کو دریا برد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ریاست چلانے کیلئے جو اصول قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے دیے تھے۔ انہیں طالع آزما سیاستدانوں نے اقتدار کی ہوس اور ذاتی مفادات کی خاطر فراموش کر دیا۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے عزم و ہمت اور ولولے کے ساتھ ناممکن کو ممکن بنایا۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے عہدیداران نے 100 متاثرہ خاندانوں میں امدادی سامان تقسیم کیا۔ راش اور کپڑوں کے پیک بنائے گئے تھے، فی پیک 10 کلو آٹا، گھی، چاول، سویاں، چائے، نمک، چینی، صابن، کپڑے (مردانہ، زنانہ، بچگانہ ایک ایک سوٹ) پر مشتمل تھا۔
6 ستمبر کا دن وطن عزیز کے دفاع کیلئے عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ قوموں کی زندگی میں کچھ دن انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جن کے باعث ان کا تشخص ایک غیور اور جرات مند قوم کا ہوتا ہے۔ آج کے دن وطن عزیز کے ہر فرد کو عہد کرنا ہے کہ وہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کو زندگی کی سب سے پہلی اور بڑی ترجیح بنا کر اس شعور کو اگلی نسلوں تک پہنچا ئیں گے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے یوم دفاع کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وطن عزیز کی سرحدوں پر منڈلاتے خطرات اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ بطور قوم ہم نے فکری و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت میں پہلو تہی کی ہے۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے اصولوں کی دھجیاں ہر سو بکھری دکھائی دیتی ہیں اور ہمیں اس زیاں کا احساس بھی نہیں رہا۔ کرپٹ نظام انتخاب وہ دیمک ہے جو وطن عزیز کی فکری و نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کا احساس بھی چاٹ رہی ہے۔ کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف بغاوت ہی ملک کا اصل دفاع ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ طالبان کے دوست کبھی بھی سزاؤں پر عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے۔ جن کی مدد سے الیکشن جیتا گیا انکے خلاف کون کارروائی کرے گا ؟پاکستان کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو ملک کے مفاد میں بڑی سے بڑی طاقت کو NO کہنے کی جرات رکھتا ہو۔ مگر ملک کے مفاد میں جرات مندانہ قدم وہی اٹھا سکتا ہے جو سوائے اللہ کے کسی سے نہ ڈرتا ہو، کرپٹ آدمی کبھی جرات مندانہ قدم نہیں اٹھا سکتا۔
پاکستان عوامی تحریک نے ملک بھر میں ARY نیوز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے حکومت بلوچستان کے آمرانہ رویے کے خلاف مظاہرے کئے۔ آزادی صحافت سلب کرنے کے حکومت بلوچستان کے اقدام کے خلاف تمام بڑے شہروں کے پریس کلبز کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اور عوام الناس نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر کے الیکٹرونک میڈیا کے بانی ARY کے خلاف درج کئے جانیوالے مذموم مقدمے کے خلاف آواز اٹھائی۔
تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود کی پُرشکوہ عمارت منارۃ السلام کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، جس کا افتتاح شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے دست مبارک سے کیا۔ اس موقع پر شیخ الاسلام نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے مرکز پر قائم گوشہء درود آقا دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بہت بڑی کرم نوازی ہے، جس کی عمارت کا آج افتتاح ہو رہا ہے۔ گوشہء درود حرمین شریفین کے بعد روئے زمین پر وہ واحد مقام ہے جہاں چوبیس گھنٹے سال کے 365 دن ہر لمحہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں درود و سلام کے نذرانے پیش کیے جاتے ہیں۔
وطن عزیز میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور دریاؤں میں طغیانی کی وجہ سے ملک کے اکثر علاقے شدید سیلاب کی زد میں ہیں اور ہزار ہا لوگ اپنی املاک سے محروم ہو چکے ہیں اور کھلے آسمان کے نیچے بے یار و مددگار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.