سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
21 مارچ کو بہائی فیتھ اور پارسی مذہب کے پیروکار بطور عید مناتےہیں۔ اس سلسلہ میں پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں بہائی فیتھ اور پارسی مذہب کے پیروکاروں نے اپنی عبادت گاہ بہائی سنٹر لاہور میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا جس میں پاکستان کے تمام مذاہب کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے لاکھوں کارکن اور ساری قوم 11 مئی کو پرامن دھرنے دے کر اس استحصالی نظام انتخاب کو مسترد کریں گے۔ پاکستان کی 65 سالہ تاریخ کا یہ پہلا واقعہ ہوگا جہاں لوگ ووٹ ڈالیں گے وہاں لاکھوں افراد پولنگ سٹیشنوں سے دور رہ کر اور امن و امان برقرار رکھتے ہوئے اس نظام کو یکسر مسترد کرینگے۔ پاکستان کے تمام شہروں میں دھرنے ہونگے۔ دھرنے کے شرکاء کسی کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکے گیں بلکہ صرف اس کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور قوم کو یہ بتائیں گے کہ کرپٹ نظام سے لڑنا ہو گا 11 مئی کو دھرنا ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار لوگ پولنگ کے دن پورے ملک میں دھرنے کی صورت میں کرپٹ نظام کے خلاف اپنی آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کے بعد حکومت کو کارکردگی دکھانے کا وقت دیں گے تاکہ قوم سمجھ سکے، جس کے بعد ہماری جدوجہد مزید واضح ہوجائے گی۔ مئی کے اختتام تک قوم کو دھوکہ دہی پر مبنی پولنگ کے نتیجے میں بدترین معلق حکومت دیکھنے کو ملے گی۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج ہم تکمیل پاکستان کی جدوجہد سے تحفظ پاکستان تک اس لئے آ گئے ہیں کہ نظریہ پاکستان کی روح کمزور ترین ہو گئی ہے۔ دہشت گردی، انتہا پسندی اور نام نہاد جمہوریت کے لبادے میں نااہل سیاستدانوں کی وجہ سے پچھلے 65 سالوں سے نظریہ پاکستان پر حملے ہو رہے ہیں۔ آج پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کو خطرات لاحق ہیں۔ چھوٹے صوبوں کا احساس محرومی بڑھ رہا ہے۔ ملک توانائی کے بحران، مہنگائی، دہشت گردی اور بے روزگاری کے مسائل کا شکار ہے۔ قوم میں عدم تحفظ اور مایوسی ہے اسکی وجہ یہ بھی ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے بعد آنے والی غیر حقیقی لیڈر شپ نے نظریہ پاکستان سے ا نحراف کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نئے کاغذات نامزدگی میں قرضہ معاف کرانے والوں اور ٹیکس چوروں کو محفوظ راستہ دے کر الیکشن کمیشن عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔ نئے نامزدگی فارم اصل میں نیا چور دروازہ کھولنے کے مترادف ہے۔ حقیقت میں الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کی 8 جون 2012ء کو آنے والی Judgement کی دھجیاں بکھیر رہا ہے، مگر تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ شفاف الیکشن کرانے کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پری پول رگنگ عروج پر ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے احکامات کو ہوا میں اڑایا جا رہا ہے۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔
لاہور… شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کینیڈا سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ لاہور ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ جب تک بدعنوان حکمران موجود ہیں دہشت گردی جاری رہیگی، اگر الیکشن پرانے نظام کے تحت ہوئے تو پاکستان ٹوٹ جائیگا، نظام کی تبدیلی کیلئے بہت بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 مارچ کو لیاقت باغ کے جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا، جب تک اصلاحات نہیں کی جاتیں، انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسیحی برادری کے گھروں کو جلانا درندگی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ 14 دن کی سکروٹنی کو یقینی بنانے کیلئے الیکشن 15 مئی کو کرائے جائیں۔ اسمبلی کا اجلاس بلا کر حکومت ROPA ترمیمی بل فوراً پاس کرے اور صدر پاکستان اس پر دستخط کر دیں۔ حکومتی وفد اور وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں میڈیا کے سامنے 14دن کی سکروٹنی کا وعدہ کر کے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن روزانہ کئی بار موقف تبدیل کرتا رہا جس نے شکوک و شبہات کو جنم دی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان 14دن سے کم سکروٹنی پر ہرگز سمجھوتہ نہ کرے، ورنہ یہ لٹیروں کو کھلی چھٹی دینے کے مترادف ہوگا۔ لانگ مارچ ڈیکلریشن میں طے پانے والی 30 دن کی سکروٹنی اور اس حوالے سے دیگر تمام ضروری کارروائی کیلئے رولز بنانے کا الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے۔ ROPA کے آرٹیکل 14 کی کلاز 3 الیکشن کمیشن کو ریٹرنگ آفیسر کو امیدواروں کو ناہل قرار دینے کا مکمل اختیار بھی دیتا ہے۔
ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ سانحہ بادامی باغ میں ملوث شرپسند عناصر کا دین کی اصل روح اور پاکستانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ ایسے شرپسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے متاثرین کیلئے اعلان شدہ امدادی چیک 16مارچ سے پہلے کیش ہونے چاہیے۔ جلے ہوئے گھروں پر سیاست چمکانا غیر انسانی فعل ہے ہر کسی کو مشکل کی اس گھڑی میں مسیحی بھائیوں کی مدد کرنا چاہیے۔
تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر سینکڑوں افراد نے بادامی باغ سانحہ کے خلاف پرزور احتجاج کرتے ہوئے ملک کی مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور غیر انسانی واقعہ کو ملک و قوم کے ماتھے کا بدنما داغ قرار دیتے ہوئے پاکستان کے خلاف گھنائونی سازش قرار دیا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پشاورمیں ہونے والے بم دھماکے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے بدترین دشمن ہیں اور ان کا کوئی مذہب نہیں۔ اسلام میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ایسے عناصر انسانیت کے قاتل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا معاشرہ انتہا پسندی کی آ گ میں جل رہا ہے اور اسکے خاتمے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے بادامی باغ سانحے کوپاکستان کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے اسکی پر زور مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے اب ہمیں یہ فیصلہ کر لینا چاہیے۔ پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے والے دندناتے پھر رہے ہیں اور مرکزی اور صوبائی حکومتیں پانچ سال پورے کرنے کا جشن منا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر انسانی کارروائی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پنجاب حکومت کی کھلی ناکامی ہے۔
آرچ بشپ آف کنٹربری چرچ آف انگلینڈ لیمپتھ پیلس انٹرفیتھ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ریورنڈ رانا یوآب خان مرکزی سیکرٹریٹ کے وزٹ پرتشریف لائے۔ اس موقع پر انہوں نے صدر فیڈرل کونسل منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے خصوصی ملاقات کی۔ ملاقات میں انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل اور آرچ بشپ آف کنٹربری لیمپتھ پیلس کے انٹرفیتھ ڈیپارٹمنٹ کے مابین Colaboration اور اکیڈمک سطح پر تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا اعادہ کیا گیا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے اٹھائے جانیوالے اقدامات کا بڑی گہرائی سے مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان تمام اقدامات کو سراہیں گے جو الیکشن کمیشن کی طرف سے الیکشن کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے کئے جائیں گے۔ باوجود اس کے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل پر ہمارے تحفظات موجود ہیں جن کو آج کے دن تک عدالت عالیہ نے دور نہیں کیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان عوامی تحریک کے تمام مطالبات ہی کو اپنا کر سپریم کورٹ کی 8 جون کی Judgement اور 30 دن کی سکروٹنی و دیگر امور پر ترمیمی بل بنا کروفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن اپنے اس اصولی موقف پر ڈٹا رہے ہم تعاون کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عوامی طاقت بھی مہیا کریں گے۔
وفاقی حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری نے انتخابات کے التوا کے الزام کے تاثر کو زائل کرنے کےلئے انتخابات 60 روز میں ہی کرانے اور امیدواروں کی سکروٹنی کے عمل کو 14 روز میں کرنے پر اتفاق کر لیا ہے جبکہ حکومتی اتحادی نگران وزیر اعظم اور نگران وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر مشاورت کا عمل کرنے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری کو بھی اعتماد میں لیں گے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 14 فروری کو پریس کانفرنس میں کہا کہ میں قانون کی تعلیم دینے والا ہوں، عدالت کا احترام کرتا ہوں، عدالتی ابزرویشن کے خلاف کوئی تحریک نہیں چلاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ میری تحریک نیشن بلڈنگ کیلئے ہے اور رہے گی، میں قوم کو بدترین نظام سے چھٹکارے کے ساتھ روشن مستقبل دینا چاہتا ہوں۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.