میلاد کے پرامن جلوسوں پر فائرنگ، قتل و غارت اور بے گناہ افراد پر جھوٹے مقدمات کی پرزور مذمت کرتے ہیں : منہاج القرآن علماء کونسل

مورخہ: 04 مارچ 2010ء

عاشقان رسول (ص) کی شہادت پر حکومتی بے حسی ایک سوالیہ نشان ہے۔ ضمنی الیکشن میں سیاسی فوائد کے حصول کے لیے
بعض وزراء اورحکومتی اہلکار کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں : فرحت حسین شاہ

ڈیرہ اسماعیل خان اور فیصل آباد میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پرامن جلوسوں پر ہونے والی فائرنگ، قتل و غارت اور دہشتگردی کی پرزور مذمت کرتے ہوئے منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم سید فرحت حسین شاہ نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 12 ربیع الاول کو پوری دنیا میں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرامن جلوس نکالتے ہیں۔ پاکستان کی 62 سالہ تاریخ میں آج تک میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوسو ں میں کوئی دلخراش واقع پیش نہیں آیا۔ تاہم اس سال ڈیرہ اسماعیل خان اور فیصل آباد میں ایک سازش کے تحت ملک کے امن کو تہہ بالا کرنے اور فرقہ وارانہ فسادات کو عام کرنے کے لیے ایک گھناؤنی سازش کے تحت دہشت گرد اور شرپسند عناصر نے پرامن جلوسوں پر فائرنگ کر کے 8 افراد کو شہید کر دیا۔ اس المناک اور اندوہناک واقعے کے بعد 5 دن گزرنے کے باوجود حکومت مشینری، انتظامیہ، پولیس کے ذمہ داران ابھی تک دہشت گردوں اور قتل و غارت گری کے مرتکب افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔ دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کالعدم تنظیم کے قائدین کو سرکاری پروٹوکول مل رہا ہے۔ بعض مساجد اور مدارس دہشتگردی کے اڈے بنے ہوئے ہیں۔ حکومت اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ جبکہ دوسری طرف انتظامیہ نے حکومتی وزراء کی پشت پنائی کے باعث قاتلوں پر مقدمات درج کرنے کی بجائے مقتولوں کے ورثاء کو حراساں کرنا شروع کر رکھا ہے اور بے گناہ عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور پرامن شہریوں پر جھوٹے مقدمات کا قابل مذمت سلسلہ شروع کر دیاہے۔ ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ چند وفاقی اور صوبائی وزراء دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کررہے اور شہداء کے ورثاء اور دہشتگردی کا شکار ہونے والے افراد کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ یہ صورت حال ناقابل برداشت ہے۔ پرامن شہریوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت کا فرض ہے جبکہ ضمنی انتخابات میں سیاسی فوائد کے حصول کے لیے وزراء کے احکامات پر دہشت گردوں اور کالعدم تنظیمات کی حکومتی سرپرستی ایک سوالیہ نشان ہے۔ ہم پنجاب اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد ازجلد قاتلوں کو گرفتار کرے اور بے گناہ افراد پر ہونے والے جھوٹے مقدمات کو فوراً خارج کیا جائے اور ان واقعات پر شہر میں ہونے والے بے گناہ معصوم شہریوں کے لواحقین کو حکومت پنجاب کی طرف سے مالی امداد کی جائے اگر حکومتی بے حسی جاری رہی تو ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top