منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت 32 شادیوں کی اجتماعی تقریب، 64 خاندان ایک ہو گئے۔
ہر دلہن کو سوا لاکھ روپے کے سامان کا گفٹ، دلہنوں کو سونے کے سیٹ اور دولہوں کو گھڑیاں پہنائی گئیں
فرسودہ رسم و رواج اور غربت میں جکڑے معاشرے میں بیٹی کے ہاتھ پیلے کرنا غریب کیلئے ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ان حالات میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی میں چلنے والی منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت 32 جوڑوں کی شادیوں کی پروقار تقریب منہاج یونیورسٹی (ٹاؤن شپ لاہور) کے وسیع گراؤنڈ میں منعقد ہوئی۔
اس پر وقار تقریب کی صدارت مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کی، باراتوں کی آمد کا سلسلہ دوپہر ایک بجے تک جاری رہا۔ ڈھول اور فوجی بینڈ سے ان کا استقبال کیا گیا۔ پنڈال کو رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا۔ اجتماعی شادیوں کی اس تقریب میں ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے خصوصی شرکت کی۔ خوشی کی اس بابرکت تقریب میں شاہد حامد (سابق گورنر پنجاب)، بیگم حسنین (ایم این اے)، نصیر بھٹہ (ایم این اے ن لیگ)، علینہ ٹوانہ، آمنہ بٹر (ایم پی اے)، عزیر ٹوانہ، ثمینہ خاور حیات (ایم پی اے )، بریگیڈیر (ر) فاروق احمد، سنگیتا بیگم (ہدایتکار)، فاطمہ مشہدی (مرکزی صدر منہاج القرآن ویمن لیگ)، جواد حامد، افتخار شاہ، احمد نوا ز انجم، عاقل ملک، عابد حسین (صدر یورپین کونسل منہاج القرآن)، صائمہ اختر (معروف اداکارہ)، سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ، ڈاکٹر محمد سیلم اعوان، میاں افتخار، شمیم نمبردار، ساجد حمید، اعجاز احمد (ایم پی اے) اور معروف مذہبی و روحانی، علمی و ادبی، سیاسی و سماجی شخصیات اور تاجر برادری کے اہم نمائندگان بھی بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔
پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ڈاکٹر شاہد محمود نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں منہاج القرآن تنظیمات علاقائی سطح پر پورا سال اجتماعی شادیوں کی تقاریب کا اہتمام کرتی ہیں۔ اس طرح ایک سال کے دوران 250 سے لیکر 300 غریب بچیوں کی شادیاں کرائی جاتی ہیں۔ اگلے سال 63 بچیوں کی شادیاں ربیع الاول شریف کے مہینے میں کرائی جائیں گی۔ انہوں نے تقریب میں آنے والے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس تقریب سعید سے امیر تحریک فیض الرحمٰن درانی اور ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطاب کیا۔ جبکہ نکاح کے بعد امیر تحریک فیض الرحمن درانی نے دعا کرائی۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے تقریب میں شریک ہر دلہن کو سوا لاکھ روپے مالیت کا سامان گفٹ دیا گیا اور تقریب میں 2000 مہمانوں کو پر تکلف کھانا دیا گیا۔ منہاج القرآن علماء کونسل کے علماء کرام نے ہر جوڑے کا نکاح الگ الگ پڑھایا۔ دو مسیحی جوڑوں کی شادی کیلئے پاسٹر بھی موجود تھے۔ جنہوں نے اپنے مذہب کے مطابق دلہا دلہن کو اس مقدس رشتے میں باندھا۔ دلہنوں کے گفٹ کو پنڈال میں ترتیب سے لگایا گیا تھا اور گفٹ کے اوپر ایک بینر کے ذریعے دلہا، دلہن اور ان کے شہر کا نام لکھا ہوا تھا۔ اجتماعی شادی کی اس تقریب کے انتظامات کسی طرح بھی انفرادی سطح پر ہونے والی شادیوں سے کم نہ تھے۔ ہر دلہن کو سونے کا سیٹ اور دلہا کو گھڑی کا تحفہ دیا گیا۔ اس پر وقار تقریب کا اختتام قرآن پاک کے سائے میں 32 دلہنوں کی رخصتی سے ہوا۔ اس موقع پر خوشی کی اس تقریب میں کچھ لمحوں کیلئے لوگوں کی آنکھوں میں آنسوؤں آگئے۔
تبصرہ