بجلی کی کمی ملک میں ایک مستقل بحران کی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے اس بحران کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے

مورخہ: 19 مارچ 2010ء

بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی اور ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں
بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت لانگ اور شارٹ ٹرم پالیسی کا فوری اعلان کرے
حکومت بجلی کے شدید ترین بحران کو حل کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھائے

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ لاہور کے زیر اہتمام بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے ہوشربا طوفان کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر پرامن مظاہرہ کیاگیا جس میں سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے کتبے اور بینر ز اٹھا رکھے تھے جن پر بجلی کے بلوں میں اضافے اور ہوشربا مہنگائی کے طوفان کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکاء مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالغفار مصفطوی نے کہا کہ بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے اور ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ 10، 12 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور گھریلو زندگی متاثر ہو رہی ہے اس طرح بے روز گاری میں خوفناک اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی ہمارے ملک میں ایک مستقل بحران کی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے اس لیے اس بحران کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مہنگائی کے طوفان اور بجلی کی کمیابی سے یوں لگتا ہے جیسے پاکستانی عوام کو پتھر کے زمانے میں واپس لوٹانے کی ظالمانہ پلاننگ کر لی گئی ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام کے ذہنوں میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ واقعی بجلی کم ہے یا اس کی وجہ کچھ اور ہے۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت بجلی کے شدید ترین بحران کو حل کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھائے اور بجلی کے بلوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لے اور اس مد میں سبسڈی دینے کا اعلان کرے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے اس بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت لانگ اور شارٹ ٹرم پالیسی کا فوری اعلان کرے اور بجلی کی قیمتوں کو مزید کم کیا جائے۔ مظاہرین کے شرکاء سے محمد عمران، محسن علی اور چوہدری عاصم رشید نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top