ضروریات زندگی کی اشیاء مہنگی، بجلی اور گیس کی عدم دستیابی عوام سے جینے کا بنیادی حق چھیننے کے مترادف ہے : شیخ زاہد فیاض
ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا روز بروز بڑھتا ہوا دورانیہ ایک نئے
المیہ کا باعث بنتا جا رہا ہے
کرایوں میں اضافہ بھی عوام پر مزید معاشی بوجھ اور دکھوں میں خطر ناک اضافہ ہے
تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض کا مرکزی سیکرٹریٹ میں
لاہور تنظیمات کے
عہدیداروں کے اجتماع سے خطاب
سینئر نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ ضروریات زندگی کی اشیاء مہنگی، بجلی اور گیس کی عدم دستیابی عوام سے جینے کا بنیادی حق چھیننے کے مترادف ہے۔ بدامنی، دہشت گردی سے جنم لینے والا خوف و ہراس عوام کی مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے۔ عوام بے چاری اپنی داستان غم کسے سنائے، عوام کب تک خاموش رہے گی اور کب تک حکومت کی طفل تسلیوں کو قبول کرتی رہے گی، عوام کا احتجاج اور شدید رد عمل فطری ہے۔ اس رد عمل کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ امن، انصاف، روزگار اور برابری کے اصولوں کو لاگو کیا جائے۔ دہشت گردی اور بد امنی کو مضبوط طریقوں سے کنٹرول کیا جائے، مہنگائی کے طوفان کو بند باندھا جائے ورنہ حالات اتنے خراب ہوسکتے ہیں کہ پھر قابوکرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں لاہور تنظیمات کے عہدیداروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر لاہور تحریک منہاج القرآن ارشاد طاہر، ناظم لاہور تحریک منہاج القرآن حفیظ اللہ جاوید، ڈاکٹر شبیر احمد، الیاس ڈوگر، پروفیسر رمضان ایوبی، ڈاکٹر قاشر رفیق، میاں رئیس احمد، چوہدری محمود، اور میاں عبدالقادر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ کرایوں میں اضافہ بھی عوام پر مزید معاشی بوجھ اور دکھوں میں خطرناک اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں غیروں کی مداخلت ملک و قوم کے لیے پریشانیاں بڑھا رہی ہیں۔ ہماری خود اعتمادی اور خود انحصاری داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ ہمیں اپنے فیصلے خود آپس میں مل کر کرنے چاہیے مگر افسوس ہم آپس میں ایک دوسرے پر الزام لگانے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔ قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے مگر ہم مجموعی طور پر اتحاد کا راستہ چھوڑے ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا روز بروز بڑھتا ہوا دورانیہ ایک نئے المیہ کا باعث بنتا جا رہا ہے جس کا پورا ادراک حکومتی سطح پر کما حقہ نہیں ہے۔ جب لوگوں کو ان کی بنیادی ضروریات زندگی نہ ملیں، روزگار دستیاب نہ ہو، گھر سے باہر نکلنے والوں کو یقین نہ ہوکہ وہ بخیریت واپس گھروں کو لوٹیں گے کے نہیں وہ ان سب جھمیلوں اور طوفانوں کا سامنا کر کے واپس پہنچیں تو گھروں میں بچے بھوک اور بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بلک رہے ہوں تو وہ سٹپٹا کر نہ رہ جائیں گے تو اور کیا کریں گے۔ ہر ماہ بجلی کی قیمتیں بڑھانا معمول بنا لیا گیا ہے اس ساری صورت حال پر عوام کی قوت برداشت جواب دے گئی ہے۔ حکومت سے جس طرح عوام مایوس ہو رہی ہے یہ کسی اچھے مستقبل کی علامت نہیں، عوام کو سستا انصاف، کم قیمت اشیائے ضروریات، وسیع روز گار، امن و امان، پر سکوں ماحول اور یکساں حقوق چاہیے۔
تبصرہ