ڈیرہ اسماعیل خان میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس پر شرپسندوں کی فائرنگ سے منہاج القرآن کے تین کارکن شہید

مورخہ: 20 مارچ 2010ء

بارہ (12) ربیع الاول نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے دن جب پوری دنیا آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی منا رہی تھی۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑ پور میں منہاج القرآن اور دیگر تنظیمات کے تحت ہونے والے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس پر ایک مدرسے سے شدید فائرنگ کر دی گئی۔ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر سڑکیں خون سے نہا گئیں۔ اسلام کے نام نہاد ٹھیکیداروں نے چن چن کر عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر فائر کیے اور سفاکی کی کوئی حد نہ چھوڑی اور چھوٹے چھوٹے معصوم بچے جن کی زبانوں پر’’آمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مرحبا مرحبا‘‘ اور ’’ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیوانے‘‘ کے نعرے تھے ان پر بھی اندھا دھند گولیاں برسائیں۔

اس فائرنگ کے نتیجہ میں سات لوگ موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ بعد ازاں اور دو نوجوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ اس طرح کل 9 نوجوان شہید ہوئے۔ ان میں تحریک منہاج القرآن سے تعلق رکھنے والے تین شہدا تھے۔ اس سارے واقعہ میں مقامی پولیس اور انتظامیہ تماشائی بنی رہی اور مقامی پولیس دہشت گردوں کا ساتھ دیتی رہی اور تمام حملہ آوروں کو وہاں سے فرار ہونے میں مدد دی۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مرکز سے محترم احمد نواز انجم کی سربراہی میں محترم ساجد محمود بھٹی، محترم ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو اور محترم ساجد ندیم گوندل نے پہاڑ پور کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انتظامیہ سے ملکر گرفتار کارکنان کی رہائی جبکہ دہشت گردوں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اقدامات کیے۔ اس کے بعد وفد نے تمام شرکاء کے گھر وں میں جا کر ورثاء سے تعزیت کی۔

بعد ازاں وفد نے مقامی سطح پر اہلسنت کی جملہ تنظیمات کے ساتھ خصوصی مشاورت کی اور اس معاملہ کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ نمٹانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور ساتھ ہی ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جو کہ اہلسنت کی تمام تنظیموں کی نمائندگی کرتے ہوئے مذاکرات کرے گی۔

اس موقع پر متعلقہ احباب نے بریفنگ دی کہ واقعہ کے بعد گورنمنٹ کے ساتھ ہونے والے ابتدائی مذاکرات میں ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت دونوں فریقین کسی قسم کا جلسہ یا جلوس نہیں کریں گے اور ایک ثالثی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو کہ آئندہ پندرہ دنوں میں اس معاملہ کے ممکنہ حل تجویز کرے گی۔ اس دوران کمیٹی کی خصوصی کاوش سے تمام اسیران کو بھی رہا کروالیا گیا۔ بعد ازاں وفد نے زخمی افراد کی عیادت بھی کی۔

اس موقع پر تحصیل کے جملہ کارکنان سے محترم صاحبزادہ حسین محی الدین قادری اور محترم شیخ زاہد فیاض نے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی اور شہداء کے ورثا سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔ اس کے علاوہ تنظیم کے جملہ کارکنان کی کاوش اور قربانیوں پر ان کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ پندرہ دنوں میں روزانہ کی پیش رفت سے مرکز کو آگاہ رکھا جائے گا۔ مرکز ہر حوالے سے تنظیم کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی سطح پر بھی تنظیم یا کارکنان کو اکیلا نہیں چھوڑے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top