تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات کا خصوصی اجلاس
تحریک منہاج القرآن کی تنظیمات کا خصوصی اجلاس 27 مارچ 2010ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوا، جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ اجلاس میں امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، نائب ناظم اعلیٰ ریسرچ شیخ عبدالعزیز دباغ، نائب ناظم اعلیٰ دعوت و تربیت رانا محمد ادریس قادری، نائب ناظم اعلیٰ پبلی کیشنز رانا فاروق احمد، امیر تحریک پنجاب احمد نواز انجم، ناظم امورخارجہ جی ایم ملک، دیگر ناظمین، نائب ناظمین و سربراہان شعبہ جات کے علاوہ ملک بھر کی تنظیمات کے عہدیداران نے شرکت کی۔
اجلاس کا آغاز نماز مغرب کے بعد تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھی گئی۔ ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اجلاس کی غرض و غایت بتائی۔ اس موقع پر انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دہشت گردی کے خلاف تاریخی فتویٰ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام کے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ کو دنیا بھر میں نمایاں مقام ملا ہے۔ اس سے اسلام کا عالمی پیغام امن دنیا بھر میں پھیلا ہے، جسے یورپی اور مغربی میڈیا نے نمایاں کوریج دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ اور مغربی دنیا میں اس فتویٰ کو اسلام اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا بہت بڑا کارنامہ قرار دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اس فتویٰ کی وجہ سے تحریک منہاج القرآن کو دنیا بھر میں ایک بار پھر عالمگیر پہچان ملی ہے۔ تحریک منہاج القرآن ایک پرامن تحریک ہے اور دہشت گردی کے خلاف فتویٰ سے اس کے وقار میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
شب سوا دو بجے تک اجلاس میں معزز عہدیداران کی آراء کی روشنی میں تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر تنظیمات کے مختلف عہدیداران نے اظہار خیال کیا۔ تمام عہدیدراوں نے شیخ الاسلام کی اسلام اور عالمی امن کے لیے کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
شب اڑھائی بجے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا کینیڈا سے بذریعہ ویڈیو کانفرنس خطاب شروع ہوا۔ آپ نے کہا ہے کہ فرقہ واریت نے ملک اور اسلام کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں۔ پاکستان میں فرقہ واریت کی وجہ سے اسلام کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں بم دھماکوں کا سلسلہ بھی گرم رہا۔ آپ نے کہا کہ فرقہ وارانہ نظریات سے تصور دین کے اختلاف نے جنم لیا، جو منفی رنگ اختیار کر گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی موجودہ لہر نے اسلام اور پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کر دیا ہے، حا لانکہ کسی قسم کی دہشت گردی کا اسلام سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔ آپ نے کہا کہ دین اسلام دہشت گردی اور جہالت کا مکمل خاتمہ کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ دہشت گردی اور جہالت انسانیت کے بدترین دشمن ہیں۔ ایسے حالات میں دین اسلام کو سمجھنا، عمل کرنا اور اسے دنیا میں پھیلانا بہت مشکل ہو چکا ہے۔ اس کے باوجود دین اسلام اس گھناؤنی سازش کے خلاف جدوجہد کرنے کی آواز بلند کرتا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تحریک منہاج القرآن کے قائد ین و کارکنان سے مخاطب ہو کر کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ لادینیت اپنی تمام تر طاقت کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا جال بن چکی ہے۔ اور کچھ ناسمجھ اور مفاد پرست اپنے لوگ بھی ان طاقتوں کا آلہ کا ر بن گئے ہیں۔ ان مشکل حالات میں بے صبری اور مایوسی کی طرف نہیں بڑھنا کیونکہ یہ کفر کی علامتیں ہیں۔ بے صبری اور مایوسی کو کچل کر آگے بڑھنے اور جدوجہد کرنی ہے جو راہ حق ہے۔
آپ کا کہنا تھا کہ استقامت ہی اللہ کی رضا اور کامیابی کی ضامن ہے۔ مایوسی اور بے صبری کا علاج سیرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نامساعد حالات اور دشمن کی سازشوں کے باوجود شمع اسلام کو بُجھنے نہیں دیا۔ جس کی وجہ سے آج ہمیں دین اسلام کی خدمت کا موقع مل رہا ہے۔ آج ہمیں اس اجلاس میں عزم کرنا ہوگا کہ ہم اسلام کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ چاہے وہ دہشت گردی کا فتنہ ہو یا دین اسلام میں رخنہ ڈالنے والوں کی بھی مذموم کوشش ہو۔ انہوں نے کہا کہ ڈٹ کر مقابلہ کرنے والوں کو ہی منزل مقصود نصیب ہوتی ہے۔
خطاب کے بعد صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے خصوصی دعا کرائی، جس کے بعد معزز مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا۔
تبصرہ