منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن میں محفل غوث اعظم
منہاج القرآن انٹرنیشنل ویمن لیگ لندن کے زیر اہتمام 28 مارچ 2010ء کو ماہ ربیع الثانی کی مناسبت سے ایک عظیم الشان ’’محفل غوث اعظم‘‘ منعقد کی گئی۔ منہاج ویمن لیگ لندن کی صدر محترمہ نسیم اختر نے اس مبارک محفل کی صدارت کی جبکہ علامہ صادق قریشی اور مسز رقیہ یونس مہمان خصوصی تھے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت ویمن لیگ کی سسٹر انعمت نے حاصل کی۔ حمد باری تعالیٰ نزہت پرویز نے پیش کی۔ جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس میں محترمہ جنت الفردوس ناصر، محترمہ فرخندہ خان، محترمہ انعمت، محترمہ عدیلہ نور، محترمہ نسیم اختر اور محترمہ نزہت پرویز نے نعتیں پڑھیں۔ پروگرام میں نقابت کے فرائض محترمہ زاہدہ شفیق نے انجام دیئے۔
امیر تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن علامہ صادق قریشی نے غوث اعظم شیخ عبدالقادرجیلانی رضی اللہ عنہ کے نسب، مقام و مرتبہ اور نسبت کے حوالہ سے علمی اور پرمغز خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نبیوں میں آفتاب نبوت بن کر چمک رہے ہیں۔ اسی طرح حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ اولیاء میں ولایت کا سورج ہیں۔
شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ وہ مادر زاد ولی تھے، 33 سال کے مسلسل مجاہدات اور ریاضات کے بعد جب اللہ رب العزت نے آپ کو حکم دیا کہ اب لوگوں میں جا کر دین کی تبلیغ کرو لوگوں کو آپ سے فائدہ ہوگا۔ غوث الاعظم نے کہا کہ پھر میرا کیا ہوگا، میرا تو تجھ سے تعلق کمزور ہو جائے گا۔ اللہ پاک نے فرمایا کہ تمھیں کچھ نہیں ہوگا پھر غوث پاک رضی اللہ عنہ نے 70 دفعہ اللہ رب العزت سے وعدہ لیا کہ جو آدمی میرے ساتھ لگے وہ توبہ کئے بغیر نہ مرے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواتین اپنی اولادوں کو اسلام کی تعلیم دیں اور غوث پاک کی گیارھویں شریف کا باقاعدگی سے اہتمام کریں۔
علامہ صادق قریشی نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ سیدنا طاہر علاؤ الدین القادری الگیلانی البغدادی نے منہاج القرآن کے مشن کو غوث پاک کا مشن قرار دیا ہے وہ حضور غوث پاک کے حکم پر پاکستان آئے تھے۔ 40 دن داتا گنج بخش علی ہجویری رضی اللہ عنہ کے مزار پر چلہ کاٹ کر کوئٹہ میں آباد ہو گئے۔ آپ کے خطاب کے بعد پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا۔ اس سے پہلے تمام شرکاء نے کھڑے ہو کر درودو سلام پیش کیا۔
رپورٹ : نزہت پرویز( لندن)
تبصرہ