ملک کے مختلف علاقوں سے اٹھنے والی صوبائیت کی لہر خطرناک عندیہ دے رہی ہے : شیخ زاہد فیاض
اٹھارویں ترمیم کی طرح عوام کے بنیادی مسائل کے حل کا بل بھی
متفقہ طور پر منظور ہونا چاہیے
تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض کا مرکزی سیکرٹریٹ میں
منعقدہ تقریب سے خطاب
سینئر نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ عوام کے خلاف گھناؤنی سازش ہو رہی ہے۔ سیاستدان اقتدار بچانے اور پانے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ملک و قوم کو تقسیم کرنے اور مختلف فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کیلئے ملک دشمن عناصر سرگرم عمل ہیں۔ ملک و قوم کو اتحاد اور یک جہتی کی ضرورت ہے سیاسی اختلافات کو نفرت کی ہوا نہ دی جائے ملک دشمن عناصر ہماری باہمی نفرت سے اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ملک و قوم کو بچانا ہے تو باہمی نفرتوں کو مٹانا ہو گا۔ ان باتوں کا ظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر احمد نواز انجم، ارشاد احمد طاہر، تنویر اعظم سندھو، عاقل ملک، جی ایم ملک، ساجد بھٹی، شاہد لطیف، میاں زاہد اسلام، عبدالحفیظ چوہدری اور لطیف مدنی بھی موجود تھے۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ نتظامی حوالے سے صوبوں کی تعداد بڑھانا کوئی خرابی پیدا نہیں کرتا مگر علاقائی اور لسانی بنیادوں پر صوبوں کی تعداد بڑھانا ملک میں انارکی پھیلانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہو رہے ہیں اور حکمران چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ حالانکہ عوام کے بنیادی حقوق کو پورا کرناحکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عوام لوڈ شیڈنگ، مہنگائی، بے روز گاری اور دہشت گردی سے پہلے ہی تنگ ہیں جبکہ مصائب و آلام میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک مختلف بحرانوں کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے۔ بیرونی اور اندرونی دشمن اپنی سازشوں کا جال وسیع کرتے جا رہے ہیں۔ ملک کے مختلف علاقوں سے اٹھنے والی صوبائیت کی لہر خطرناک عندیہ دے رہی ہے۔ اگر اب بھی ذمہ دار افراد نے بیداری کا ثبوت نہ دیا تو ملک و قوم کا بہت سا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی فرقہ واریت کی آگ میں قومی مفادات کو جلانے کا کھیل ختم ہونا چاہیے۔ قومی مفادات کیلئے ہمیں باہمی نفرتوں کو پس پشت ڈال کر یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی طرح عوام کے بنیادی مسائل کے حل کا بل بھی متفقہ طور پر منظور ہونا چاہیے۔
تبصرہ