بجلی کے موجودہ طویل ترین اور اعصاب شکن بحران سے نجات دلائی جائے : شیخ زاہد فیاض
توانائی کے اس بدترین بحران نے صنعتی، تجارتی اور معاشی
سرگرمیوں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے
لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مزدوروں کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے
سیالکوٹ کے صنعت کاروں اور تاجروں کے وفدکی تحریک منہاج القرآن کے سینئر ناظم اعلیٰ
شیخ زاہد فیاض سے ملاقات
بجلی کے موجودہ طویل ترین اور اعصاب شکن بحران سے نجات دلائی جائے۔ خاص کر ایسی انڈسٹری جو مضافات میں واقع ہے اس کی پیداواری صلاحیت تو مکمل طور پر ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ حکومت بجلی کے سنگین ترین بحران پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردے کیونکہ حکومت کی غفلت جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کر رہی ہے صنعت کاروں، تاجروں اور عوام کا اشتعال بڑھتا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز سیالکوٹ کے صنعت کاروں اور تاجروں کے ایک وفد نے مرکزی سیکرٹریٹ میں تحریک منہاج القرآن کے سینئر ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر وفد نے شیخ زاہد فیاض کو بدترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل و مشکلات اور اپنی حالت زار سے بھی آگاہ کیا۔ تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ توانائی کے اس بدترین بحران نے صنعتی، تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کرے ورنہ صنعت و تجارت اور معیشت تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے حکومت کی توجہ مبذول کروائی کہ اگر حکومت نے توانائی کے اس بدترین بحران پر قابو نہ پایا تو صنعت کار اور تاجر اپنے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ معصوم شہری سسک سسک کر زندگی گزار رہے ہیں۔ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مزدوروں کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے۔ گھنٹوں بجلی غائب رہنے کی وجہ سے شہری پینے کے پانی سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔ اس بحران نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنا کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ اولین ترجیح میں لوگووں کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے کا سوچیں اور فوری طور پر وسیع تر مشاورت کرتے ہوئے اس بدترین بحران پر قابو پانے کے لیے کوئی فوری لائحہ عمل تیار کریں۔
تبصرہ