ملک میں مربوط معاشی اور اقتصادی پالیسی کا وجود نہیں، معاشی معاملات عارضی بنیادوں پر چلائے جا رہے ہیں : ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

بے روزگاری اور غربت اپنے عروج پر ہے۔ مہنگائی کا پانی عوام کی ناک سے اوپر ہوتا جا رہا ہے
غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے طوفان کے سامنے بند باندھنے کی کوشش کرنی ہو گی تاکہ حالات قابو سے باہر نہ ہونے پائیں
تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی گفتگو

سال 2010-2011 کے لئے بجٹ تجاویز پیش کرنے سے قبل یہ ضروری ہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اور حالات کا غیر جانبدارانہ تجزیہ کیا جائے۔ یہ بات واضح ہے کہ اس وقت ملک میں مربوط معاشی، اقتصادی پالیسی کا وجود نہیں۔ معاشی معاملات عارضی بنیادوں پر چلائے جا رہے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبتے چلے جا رہے ہیں۔ بے روزگاری اور غربت اپنے عروج پر ہے۔ مہنگائی کا پانی عوام کی ناک سے اوپر ہوتا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی سینٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 33 فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔ صحت اور تعلیم کا جو حشر ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ پٹرولیم، گیس اور بجلی کے نرخوں میں آئے دن کے اضافے اور بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ نے عوام اور تاجروں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے CWC کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام درپیش گھمبیر مسائل پر سراپا احتجاج ہیں مگر افسوس حکمران عوامی مسائل میں کمی لانے کی بجائے آنے والے طوفان سے بے خبر ہیں۔ عوام کو معاشی پس ماندگی، سماجی مسائل اور توانائی کے بحران سے نکالنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں اور سمگلنگ کرنے والوں کا کڑا احتساب کرے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب حکومت خلوص نیت سے بغیر کسی کرپشن کے عملی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیس، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں غیر ضروری اضافے کو فوری واپس لیا جائے اور لوڈشیڈنگ پر فوری قابو پانے کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے شہروں کے ساتھ ساتھ اس وقت دیہات میں 16 سے 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ ایسی صورت میں ٹیوب ویل کس طرح چل سکتے ہیں اگر حکومت نے اس جانب توجہ نہ دی اور لوڈشیڈنگ کے دورانیے کا براہ راست اثر مارکیٹوں میں اجناس کی کمی کی صورت میں ظاہر ہو گا جس سے مہنگائی میں مزید غیر معمولی اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو جلد سے جلد عوام کو ریلیف دے کر ہوشربا مہنگائی، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے طوفان کے سامنے بند باندھنے کی کوشش کرنی ہو گی تاکہ حالات قابو سے باہر نہ ہونے پائیں۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں پاکستان کو درپیش مسائل کی طرف حکومت کی توجہ دلائی اور کہا کہ حکومت ان مسائل کو فوری حل کرنے کی کوشش کرے اور آئندہ بجٹ میں درج ذیل تجاویز کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔

  • زراعت کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے۔
  • قومی بچت میں مزید اضافہ کیا جائے۔
  • مہنگائی کی شرح کو کم کیا جائے اور دو سال پہلے کی سطح پر لا کر برقرار رکھا جائے۔
  • لوڈشیڈنگ پر قابو پایا جائے، انرجی، ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے سیکٹرز میں سرمایہ کاری بڑھائی جائے۔
  • روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں تاکہ غربت میں کمی آ سکے۔
  • کرپشن کو ختم کر کے گورننس کو بہتر کیا جائے۔
  • امن و امان کی فضا کو بہتر بنایا جائے تاکہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے۔

اجلاس کے اختتام پرملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ سنٹرل ورکنگ کے اجلاس میں فیض الرحمن درانی، بریگیڈیر (ر) اقبال احمد خان، شیخ زاہد فیاض، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، شاہد لطیف، ساجد محمود بھٹی، راجہ جمیل، بلال مصطفوی، افتخار بخاری، قاضی فیض السلام و دیگر نے بھی شرکت کی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top