حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی عالمی سطح پر مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا حصہ ہے : ڈاکٹر رحیق احمد عباسی
ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام ایک مذاکرہ سے گفتگو
تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ دہشت گرد ملک کو تباہ اور اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ دہشت گرد مسلمان نہیں ہوسکتے اور مسلمان دہشت گرد نہیں ہو سکتے۔ دہشت گردوں کے خلاف نوجوان اور طلبہ متحد و منظم ہو کر اپنا کردار ادا کریں۔ تصوف اور صوفیاء کی تعلیمات سے دہشت گردی کے سیلاب کو روکا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک منہا ج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام ایک مذاکرہ بعنوان "دہشت گردی کے خاتمہ میں طلبہ کا کردار" سے کیا۔ تقریب میں امجد حسین جٹ مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، سیکرٹری جنرل مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ساجد گوندل، صدر لاہور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ عبدالغفار مصطفوی، جنرل سیکرٹری مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ لاہور عمران، نائب صدر لاہور حامد شاہ سیکرٹری انفارمیشن علی رضا کے علاوہ پنجاب یونیورسٹی، ایف سی یونیورسٹی، جی سی یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لاہور، قائداعظم لاء کالج لاہور، سی ایف ای کالج لاہور، رائز کالج اور منہاج یونیورسٹی کے کثیر تعداد میں طلبہ نے شرکت کی اور مذاکرہ میں حصہ لیا۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مزید کہا کہ کامیاب قوم کے بزرگ اپنی نسل کو خوشحالی کیلئے بہت کچھ دے کر جاتے ہیں مگر ہم نے اپنی نسل کو کچھ نہیں دیا۔ اب طلبہ اور نوجونوں کے کاندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے اگر انہوں نے احساس نہ کیا اور ملک و قوم کیلئے جدوجہد نہ کی تو پھر کون کریگا؟ انہوں نے کہا کہ جن اداروں سے انتہاء پسندی جنم لے رہی ہے، وہ اسلام اور پاکستان کی کوئی خدمت نہیں کر رہے۔ بلکہ اسلامی تعلیمات کو مسخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں دین اسلام میں لوگوں کے بڑھتے ہوئے رجحان سے خوفزدہ ہیں۔ اسلئے وہ دین اسلام اور اسلام کی تعلیمات کے خلاف گھناؤنی سازشیں کر رہے ہیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی عالمی سطح پر مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا حصہ ہے۔ مسلمان متحد ہو کر عالمی سطح پر توہین رسالت کے مسئلہ کو اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام اعتدال اور توازن کا دین ہے جب یہ توازن ٹوٹتا ہے تو انتہاء پسندی پیدا ہوتی ہے۔ اسلام محبت کے ذریعے پھیلا ہے اسلامی تعلیمات میں تصوف کو اہمیت دی جاتی ہے اور تشدد کی مذمت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اخلاق و کردار کو سنوارنا چھوڑ دیا ہے، غصہ اور سختی کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے حالانکہ پیکر اخلاق بننا اور احساس انسانیت دین اسلام کی روح ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اور نوجوان اصل قوم ہیں انہی کے ذریعے معاشرے میں تبدیلی آسکتی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قوم کا مستقبل ہیں۔ آپکی مثبت سوچ اور جدوجہد سے ملک و قوم میں خود اعتمادی، خود انحصاری، خوشحالی اور شعور کا دروازہ کھل سکتا ہے۔
تبصرہ