بجٹ خسارہ پورا کرنے کی تجاویز چھپا کر منی بجٹ کا دروازہ کھول دیا گیا ہے : پاکستان عوامی تحریک

مورخہ: 05 جون 2010ء
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بجٹ خسارہ پورا کرنے کی تجاویز چھپا کر منی بجٹ کا دروازہ کھول دیا گیا ہے۔ بجٹ اہداف کی خلاف ورزی روکنے کے لیے بجٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ GST ریفارمز کے نام پر مہنگائی کا آلارم بجا دیا گیا ہے۔ وفاقی بجٹ مہنگائی کے توڑ میں ناکام رہا ہے۔ بجٹ تقریر میں مزید بحرانوں کے لیے عوام کو ذہنی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ بجٹ کے 70 فیصد حصہ کے ماہ جون میں فضول خرچ ہونے پر کوئی اقدامات تجویز نہیں کیے گئے۔ سرمایہ کاری میں کمی تجارتی خسارے اور امرا سے ٹیکسوں کے ہدف میں ناکامی کی وجہ سے عوام پر بجلی، گیس اور پٹرول کی اضافی قیمتوں اور ان پر ٹیکسوں کا بوجھ لادا گیا ہے اور غریبوں کی اشیا پر سبسڈی ختم کی جائے گی۔ انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اطمینان بخش ہے۔ انرجی ڈویلپمنٹ فنڈ کا آغاز ناکافی مگر بہتر آغاز ہے۔ صوبوں کے فنڈ میں اضافہ لائق تحسین ہے۔ غیر ترقیاتی اخراجات منجمد کرنے کے اعلان پر عملدرآمد حکومت کے لیے چیلنج ہوگا۔ چھوٹے ٹیکس دہندگان کو چھوٹ دینا اچھا قدم ہے۔ فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی کے خاتمے کا اعلان اچھا ہے مگر اس کے اثرات عوام تک پہنچنا چاہیے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top