جن شرپسند عناصر نے یہ مذموم حرکت کی ہے ان کا مسیحیت سے کوئی تعلق نہیں : مسیحی رہنما
پاکستان کے تمام مسیحی راہنما انٹرنیٹ پر توہین آمیز خاکوں کی
پر زور مذمت کرتے ہیں
لاہور کے تاریخی نولکھا چرچ میں مسیحی رہنماؤں نے متفقہ طور پر گستاخانہ خاکوں
کی مذمت کر کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا
نولکھا پریس بیٹیرین چرچ لاہور نے تحریک منہاج القرآن کی ڈائریکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلیشنز کے تعاون سے توہین آمیز خاکوں کی مذمت کیلئے ایک سیمینار کا اہتمام کیا جسکی صدارت نولکھا چرچ کے پاسٹر انچارج ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے کی جبکہ بشپ سموئیل رابرٹ عذرایا، ریورنڈ بشپ عارف سراج، ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن سہیل احمد رضا اور چیر مین بین المذاہب کونسل پاکستان پیر سید عثمان نوری نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر لاہور کے تمام چرچز کے پاسٹرز اور پادری بھی موجود تھے۔ خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجید ایبل نے کہا کہ ہم تمام پاکستانی مسیح اپنے تمام مسلمان بھائیوں کے ساتھ توہین آمیز خاکوں کے ایشو پر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسکی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب بھی ایسے ناپاک عمل کی اجازت نہیں دیتا۔ ہم یہ بات واضح کر دیں کہ جن شرپسند عناصر نے یہ مذموم حرکت کی ہے ان کا مسیحیت سے کوئی تعلق نہیں یہی وجہ ہے کہ ہم اس ناپاک جسارت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ اس کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔ ماڈریٹر بشپ چرچ آف پاکستان کے بشپ سیموئیل رابرٹ عزرایا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے شرپسند عناصر ایسے گھناؤنے اقدامات کرکے دنیا کو انتشار میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ پاکستان کے تمام مسیحی راہنما انٹرنیٹ پر توہین آمیز خاکوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے لاہور کے تاریخی چرچ میں موجود ہیں۔ ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز منہاج القرآن انٹر نیشنل سہیل احمد رضا نے کہا کہ انسانیت کے دشمن دنیا کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور ثقافتوں کے مابین تصادم کے خواہاں ہیں وہ عالم اسلام کے خلاف اس طرح کی ناپاک حرکات کرتے ہیں تاکہ دنیا میں باہمی تنازعات جنم لیں کبھی اخبارات اور اب انٹرنیٹ پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت سے وہ کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی ناپاک جسارت کرتے ہیں۔ آج اس تاریخی چرچ میں مسیحی راہنماؤں نے جس طرح اس پروگرام کا انعقاد کیا اور ہمیں یہاں مدعو کیا اور ان توہین آمیز خاکوں کی کھلے الفاظ میں مذمت کی ہے یہ یقینا بین المذاہب رواداروں کی عملی اور شاندار مثال ہے ہم اہل اسلام اپنے مسیحی بھائیوں اور راہنماؤں کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج اس بات کا بھی عہد کرتے ہیں کہ ملک میں بین المذاہب رواداری کے فروغ اور ملک میں بسنے والے تمام مذاہب کے پیرو کارز کے حقوق کے تحفظ کیلئے باہمی طور پر متحد ہیں۔ پیر سید عثمان نوری نے کہا کہ ہم آج مسیحی بھائیوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اپنی مقدس جگہ پر اس پروگرام کا انعقاد کیا ہے اور اہل اسلام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا عملی نمونہ پیش کیا ہے۔ پروگرام کے آخر میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد اظہار یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔
قرار داد
لاہور کے تاریخی نولکھا پریسبٹیرین چرچ میں توہین آمیز خاکوں کی پر زور مذمت کے لئے کلیسائی اکابرین اور مسلم رہنماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ توہین آمیز خاکے چھاپنے اور انٹرنیٹ پر جاری کرنے والی ویب سائٹ کو مستقل طور پر بند کیا جائے اور تمام عالمی ادارے ایسی ناپاک حرکت کا نوٹس لیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔ ایسی حرکتوں کا مرتکب ہونے والوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ تمام پاکستانی مسیحی حکومت پاکستان اور عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ ایسے واقعات کا مستقل سدباب کیا جائے۔ مقدس کتابوں اور مقدس ہستیوں کا احترام سب پر واجب ہے۔ آزادی اظہار کی آڑ میں مذہبی و دینی جذبات کو پامال کرنے کی کسی کو اجازت نہ دی جائے۔
تبصرہ