دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ڈرگ مافیا پر بھی ہاتھ ڈالنا ہو نگے: حسین محی الدین القادری
ڈرگ کے بڑے تاجروں اور دہشت گردوں کے مابین ہمہ جہتی رابطے ہیں۔
منشیات کے خاتمے کیلئے دنیا کے مختلف ممالک کے درمیان مؤثر رابطے اور تعاون کی اعلی
سطح پر منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے کہ مسلح دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر ہونے والی کاوشیں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے سے اس لئے قاصر ہیں کہ دہشت گردی کے مسئلے کے دائرہ کار اور گہرائی کا جائزہ لینے میں کوتاہیاں برتی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو نظر انداز کر کے ظاہری علامات کے تناظر میں خاتمے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اصل اسباب کو سمجھ کر تدارک کی پالیسی بنائے بغیر یہ بیماری مزید پیچیدہ ہو کر دنیا کے امن کیلئے خطرہ رہے گی۔ مسلح دہشت گردی کے ساتھ ساتھ منشیات اور نشہ آور ادویات کا پھیلاؤ بھی دہشت گردی ہے۔ وہ گزشتہ روز منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہونے والے سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ کے بڑے تاجروں اور دہشت گردوں کے مابین ہمہ جہتی رابطے ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ڈرگ مافیا پر بھی ہاتھ ڈالنا ہو نگے، کیونکہ دہشت گردی کیلئے وسائل ڈرگ کا غیر قانونی کاروبار کرنے والے فراہم کرتے ہیں۔ حسین محی الدین نے کہا کہ ڈرگ منی کی دہشت گردوں تک سپلائی کو روکنا ہو گا، اگر ایسا نہ کیا گیا تو دہشت گردی ایک بڑے چیلنج کے طور پر موجود رہے گی۔ منشیات کے خاتمے کیلئے دنیا کے مختلف ممالک کے درمیان مؤثر رابطے اور تعاون کی اعلی سطح پر منصوبہ بندی ناگزیر ہے، اس حوالے سے کی جانیوالی بے جوش کاوشیں مسئلے کے حل میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے منشیات کی روک تھام کے معاملے کو عالمی سطح پر سیر حاصل بحث ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ضروری ہے کہ عالمی سطح پر معاشی، انتظامی اور قانونی اصلاحات کی جائیں اور اس کے لئے ہمہ جہت اقدامات کئے جائیں اور ضروری انتظامی معاملات کو حتمی شکل دی جائے۔
تبصرہ