تحریک منہاج القرآن لاہور کے زیراہتمام عظمت داتا علی ہجویری ریلی
داتا دربار پر دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف تحریک منہاج القرآن لاہور نے 4 جولائی 2010ء کو "عظمت داتا علی ہجویری ریلی" نکالی۔ لاہور کے ناصر باغ تا داتا دربار ہونے والی اس ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کر کے داتا صاحب سے والہانہ محبت کا اظہار کیا۔ ریلی کی قیادت منہاج القرآن لاہور کے امیر ارشاد طاہر نے کی۔ ناظم لاہور حفیظ اللہ جاوید، مرکزی ناظم دعوت و تربیت علامہ رانا محمد ادریس قادری، منہاج القرآن علماء کونسل کے ناظم علامہ محمد حسین آزاد، انوار اختر ایڈوکیٹ، ممتاز صدیقی، افضل گجر، حافظ غلام فرید، شہزاد خان مصطفوی، پروفیسر محمد رمضان ایوبی، ڈاکٹر قاشر رفیق، عبدالغفار اور دیگر مرکزی قائدین نے بھی ریلی میں خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر ریلی میں شریک افراد نے دہشت گردی کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے اور وہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے درندوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ریلی پر داتا صاحب کے مزار پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف مذمتی نعرے نمایاں تھے۔ ریلی میں بچوں اور نوجوانوں سمیت ہر عمر کے لوگوں نے شرکت کی۔
منہاج القرآن لاہور کے امیر ارشاد طاہر نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ داتا دربار پر حملہ کرنے والے درندے ہیں۔ جو نہ مسلمان اور نہ ان کا انسانیت سے کوئی تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ داتا دربار پر ہونے والی دہشت گردی کی ذمہ دار مرکزی اور پنجاب حکومت ہے، جو دہشت گردوں پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزار داتا صاحب پر حملہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے اور دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دینے والے قومی مجرم ہیں۔
اس موقع دیگر مرکزی قائدین نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء کرام عوام کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔ ان کے مزارات کی سیکیورٹی میں غفلت برتنے والے حکمران جان لیں گے کہ ان کا اقتدار تو چند روزہ ہے لیکن 1000 برس گزرنے کے باوجود داتا صاحب کروڑوں دلوں میں بستے ہیں اور ان کی حرمت کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے نیست و نابود ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دہشت گردوں کو خوارج قرار دے کر اپنا علمی و قومی فریضہ سر انجام دیا ہے لیکن حکومت نے دہشت گردی کے خلاف آنکھیں بند کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزارات کو شرک و بدعت کے اڈے قرار دینے والوں سے کون واقف نہیں۔ اولیاء کرام کی گستاخی کا مواد کن کی کتابوں میں موجود ہے، حکمران سب جانتے ہیں۔ اگر دہشت گردی کے خاتمے میں حکمران مخلص ہوں تو دہشت گرد دندناتے نہ پھریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عظمت داتا کے پاسبان بن کر سڑکوں پر نکلے ہیں۔ دہشت گردی کرنے والے قوم کے مجرم ہیں اور زیادہ دیر اپنی بزدلانہ کارروائیوں کو جاری نہ رکھ سکیں گے۔
پرامن ریلی کے دوران میڈیا کے نمائندوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ ریلی کا باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا۔
تبصرہ