دہشت گردوں کے ماسٹر مائنڈز پر ہاتھ ڈالنے میں حکومت ناکام دکھائی دے رہی ہے : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

دہشت گردی کی خونی لہروں کے آگے بند باندھنے کیلئے منظم اور موثر کاوش کرنا ہو گی
آنے والی نسلوں کو پرامن ماحول دینے کیلئے پوری قوم کو دہشت گردی کے خاتمے کا چیلنج قبول کرنا ہو گا

انسانی جسموں کے بکھرتے اعضاء، خون سے رنگین مسجدیں اور شاہراہیں سوال کرتی ہیں کہ یہ انسانوں کا معاشرہ ہے، ایسا تو درندے بھی نہیں کرتے۔ وطن عزیز میں خون انسانی جسموں سے اچھل رہا ہے۔ خود کش بمبار کے آگے قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ دہشت گردی کے ماسٹر مائینڈز آسودہ اور پر تعیش زندگی گزار رہے ہیں اور ان پر ہاتھ ڈالنے میں حکومت ناکام دکھائی دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا کے زیراہتمام ایک فکری نشست سے کینیڈا سے ویڈیوکانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز بدترین دہشت گردی کی زد میں ہے مقدس مہینے اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے قطع نظر دہشت گرد خونی کھیل کھیلے جا رہے ہیں کیونکہ ان درندوں کا کوئی مذہب نہیں۔ انسانی جانوں سے کھیلنا ان کا مشغلہ ہے ایسے مٹھی بھر درندوں سے نبٹنے کیلئے عوام کو باہوش رہ کر ارد گرد پر نظر رکھنا ہو گی۔ دہشت گردی کی خونی لہروں کے آگے بندھ باندھنے کیلئے ضروری ہے کہ انفرادی اور اجتماعی سطح پر موثر اور منظم کاوشیں کی جائیں۔ تنگ نظری اور انتہا پسندی سے جنم لینے والی دہشت گردی کے خلاف فکری طور پر مضبوط ہو کر جنگ لڑنا ہو گی اور آنیوالی نسلوں کو پرامن ماحول دینے کیلئے ہمیں بطور قوم دہشت گردی کے خاتمے کا چیلنج قبول کرنا ہو گا اور حکمت و جرات اور ٹھوس منصوبہ بندی کے ساتھ دہشت گردی کے عفریت کو ابدی موت دینا ہو گی۔ کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ عوام ایسی اجتماعیت میں شریک ہوں جو اسلام کی حقیقی تعلیمات کی روشنی میں اپنے کام کو آگے بڑھا رہی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top