عبادت نتیجہ خیز اس لیے نہیں کہ قلب پر نفس کا قبضہ ہے اور روح کمزور ہو چکی ہے : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
مغربی معاشرے میں درخت کاٹنا جرم ہے جبکہ پاکستان میں انسانوں کی گردنیں کاٹنے
والے دندناتے پھر رہے ہیں
افسوس آج عبادات کو صرف رسم بنا دیا گیا ہے۔ عبادت کے اثرات سے قلب محروم ہیں
عبادت کی ابتداء حالت قلبی سے ہوتی ہے اور نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج کی فرض عبادتیں بھی صرف اس لیے ہیں کہ انسان دوسروں کے لیے نفع بخش انسان بن سکے۔ بہترین اخلاق عبادات کا ماحصل ہے، معاشرے کو اچھا ماحول دینے کی کوشش کرنا اور درخت لگانا بھی عبادت ہے۔ مغربی معاشرے میں درخت کاٹنا بڑا جرم ہے جبکہ پاکستان میں انسانوں کی گردنیں کاٹنے والے دندناتے پھر رہے ہیں، وہاں جانوروں کے بھی حقوق ہیں مگر پاکستان میں انسان جانوروں سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور بنا دیئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج یونیورسٹی کے سینئر سٹوڈنٹس سے کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی ایک درخت لگائے تو 17 کروڑ درختوں کے اضافہ سے آلودگی کا خاتمہ ہوگا، تحریک منہاج القرآن کا ہر کارکن درخت لگائے ترجیحاً پھل دار درخت ورنہ سایہ دار درخت ضرور لگایا جائے۔ انہوں نے کہا افسوس آج عبادات کو بھی صرف رسم بنا دیا گیا ہے۔ عبادت کے اثرات سے قلب محروم ہے نتیجتاً معاشرے میں منفی رویے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسان پر بیرونی حملہ شیطان اور اندرونی نفس کا ہوتا ہے اور آج کے مسلمان کی عبادت نتیجہ خیز اس لیے نہیں کہ قلب پر نفس کا قبضہ ہے اور روح کمزور ہو چکی ہے۔ روح کو طاقتور کرنے کے لیے ریاضت اور مجاہدہ کے ساتھ صحبت صالح میں تسلسل ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے طالبعلم پر فرض ہے کہ وہ علم نافع کے حصول پر محنت کرے اور باطنی ترقی کے لیے صحبت صالح اختیار کرے اور جسمانی صحت کے ساتھ باطنی اور قلبی صحت کے لیے بھی ریاضت و مجاہدہ کو اپنی زندگی کا مقصد بنائے۔
تبصرہ