عالمی یوم امن پر سیمینار
یونائیٹڈ ریلجن Initiative پاکستان اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیراہتمام عالمی یوم امن پر 21 ستمبر 2010ء کو خصوصی ’’امن سیمینار‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا اہتمام منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوا۔ پروگرام کی صدارت مسیحی رہنماء اور فادر عابد حبیب نے کی۔ ڈائریکٹر امور خارجہ منہاج القرآن انٹرنیشنل راجہ جمیل اجمل، ڈاکٹر کنور فیروز اور وکٹر ڈینییل بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ منہاج القرآن کی ڈایکٹوریٹ آف انٹرفیتھ ریلشنز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا، مسیحی رہنماء یوئیل بھٹی، ڈاکٹر کنول فیروز، وکٹر ڈینییل، چودھری زبیر احمد، ترن جیت سنگھ، پنڈت لال، مسٹر یوسف بجنوری، سعدیہ زبیر اور سبینہ رفعت نے بھی پروگرام میں خصوصی شرکت کی۔ اس کے علاوہ مسلم، مسیح، ہندو، سکھ، پارسی، بہائی مذاہب کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے ہوا، جس کے بعد بائبل سے بھی آیات پڑھی گئیں۔ تقریب میں یوئیل بھٹی (ایگزیکٹو سیکرٹری URI) نے میزبانی کے فرائض سر انجام دیئے۔
مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو اظہار رائے سمیت مکمل مذہبی آزادی ہے، جس کی مثال آج کا یہ پروگرام ہے، جس میں ہر مذہب کے پیروکار شریک ہیں۔
فادر عابد حبیب نے کہا کہ اس وقت امن عالم کو جو خطرات لاحق ہیں ضروری ہے کہ مذاہب کی حقیقی تعلیمات جو امن کے فروغ پر قائم ہیں کو دنیا کے سامنے لایا جائے اس کے لیے پاکستان میں تعلیم کو عام کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
تحریک منہاج القرآن کے ڈائریکٹر امور خارجہ راجہ جمیل اجمل نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے اور انتہاء پسندانہ رویے کسی بھی سطح پر ہوں ان کی شدید مذمت کرتا ہے۔ دوسرے مذاہب کا احترام اس کی بنیادی تعلیمات کا حصہ ہے اور ایک انسان کی زندگی کے خاتمہ کو ساری انسانیت کے قتل کے برابر قرار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر جس فکری جنگ کا آغاز کیا ہے وہ پوری دنیا سے دہشت گردی کے خاتمہ میں انتہائی معاون ہوگی۔ ان کا فتویٰ مختلف مذاہب کے اربوں انسانوں کے لیے امن کی اہمیت کو واضح کرنے اور دین اسلام کے بارے میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کے ازالے کا باعث ہو گا۔
مسیحی رہنماء یوئیل بھٹی نے کہا کہ امن عالم کو لاحق خطرات تقاضہ کرتے ہیں کہ یکجہتی کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کیا جائے۔
ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلشنز منہاج القرآن انٹرنیشنل سہیل احمد رضا نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری عالم اسلام کی وہ معتبر شخصیت ہیں جنہوں نے دہشت گردی کے کینسر کے علاج کے لیے ہمہ جہت رہنمائی دے دی ہے۔ مغربی حکومتیں ان کے فتویٰ کو اس حوالے سے انتہائی اہم ڈاکومنٹ قرار دے چکی ہے اور عالمی میڈیا نے اسکی جس سطح پر پزیرائی کی ہے وہ ظاہر کرتا ہے کہ اب دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی بے سمت کاوشوں کو منظم اور زیادہ مؤثر بنانے میں بہت مدد ملے گی۔
ڈاکٹر کنول فیروز نے کہا کہ امن کا عالمی دن ہمیں امن کے قیام کے لیے کوششوں کو
تیز تر کرنے کی یاد دلاتا ہے۔ وکٹر ڈینییل نے کہا کہ بین المذاہب مکالمہ کو فروغ
دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چودھری زبیر احمد، ترن جیت سنگھ، پنڈت لال، مسٹر یوسف بجنوری، سعدیہ زبیر، سبینہ
رفعت نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہوئے
ہمیں اس امر کا بھی احساس دلانا ہوگا کہ ایک دوسرے کے مذہب کا مکمل احترام کیا
جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام سمیت ہر مذہب امن کا درس دیتا ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ
ہر مذہب میں مٹھی بھر انتہاء پسند لوگ موجود ہیں جو امن کی آفاقی تعلیمات پر عمل
پیرا ہونے سے گریزاں ہیں اور اپنے عمل سے عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہیں۔ مگر امن
کے لیے کام کرنے والے افراد کی تعداد ہر دور میں زیادہ رہی ہے۔
اس موقع پر اے بی سی فار آل سکول کے بچوں نے امن کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ٹیبلو پیش کیا۔ تقریب کا اختتام دعا سے ہوا۔ اس موقع پر عالمی امن کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
تبصرہ