بھارتی ہائی کورٹ کا بابری مسجد پر فیصلہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہے : فیض الرحمن درانی
اس فیصلے سے عالمی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کی کوششوں کو نقصان
پہنچے گا
مسلمانوں کے جذبات مجروح کر کے فیصلہ دیاگیا ہے جو بھارتی سیکولرازم کے دعوے کی قلعی
کھولتا ہے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے بابری مسجد کیس پر بھارتی ہائی کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ انصاف کے اصولوں کے منافی، امتیازی اور سیاسی ہے۔ اس سے عالمی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ مسلمانوں کے جذبات مجروح کر کے اکثریت کے حق میں فیصلہ دیاگیا ہے جو بھارتی سیکولرازم کے دعوے کی قلعی کھولتا ہے۔ سپریم کورٹ میں جانے کا مسلمانوں کا فیصلہ ہائی کورٹ پر عدم اعتماد ظاہر کرتا ہے، عدالت کا فیصلہ ہندو جنونیوں کے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے جس سے دنیا کو یہ تاثر ملا ہے کہ بھارت انتہا پسندوں کی جنت اور اقلیتوں کے لیے غیر محفوظ جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیے ہوئے ہے۔ کشمیر میں جاری بربریت کا سلسلہ اور موجودہ فیصلہ بھارت کی مسلمان دشمنی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تعصب پر مبنی اس فیصلے پر عالمی برادری اور UNO نوٹس لے اور بھارت میں مسلمانوں کے حقوق کو تحفظ دینے کے لیے مؤثر ممالک اپنا کردار ادا کریں۔
تبصرہ