منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن فیصل آباد کی سیلاب زدگان کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ
ابتدائے آفرنیش سے تاامروز قوموں پر ابتلائیں اور آزمائشیں آتی رہی ہیں ان سے نبرد آزما ہونا زندہ قوموں کی نشانی ہوتی ہے، انہی آزمائش کی بھٹیوں سے گزر کر قومیں سونے سے کندن میں تبدیل ہوتی ہیں۔ اور پھر وہ کندن زیور کی شکل میں قوم کے ماتھے کا جھومر بن جاتا ہے۔ سوچنے کی بات یہ ہوتی ہے کہ آزمائش اور ابتلاء کے وقت جواں ہمت کون ہوا، اور کون بے بسی کی تصویر بن کر قوم کی تباہی کا تماشا دیکھتا رہا۔
یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو
روک لیتے ہیں جو بڑھتے ہوئے طوفانوں کو
اب جبکہ سیلاب کی آفت نے وطن عزیز کے وسیع حصے کو اپنی لپیٹ میں لیا صوبہ خیبر پختونخواہ، صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ کا وسیع حصہ زیر آب آیا۔ لاکھوں ایکٹر پر کھڑی اربوں روپے کی فصلیں تباہ ہوئیں۔ دو کروڑ سے زائد بوڑھے، جوان، خواتین اور بچے اپنے مکان اوراملاک کے تباہ ہونے کے بعد کھلے آسمان تلے بیماری، بھوک اور کسمپرسی کی حالت میں زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے تھے۔ ایسے میں وہ عظیم شخص جس کا دل امت مسلمہ کے درد سے لبریز ہے، کیسے خاموش رہ سکتا تھا، تحریک منہاج القرآن کے بانی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دنیا کے چھ براعظموں کے 110 ممالک میں بسنے والے اپنے لاکھوں کارکنان کو جو حکم دیا وہ تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہے۔ آپ نے قوم اور کارکنان کے نام جو پیغام دیا وہ یہ ہے۔
1۔ اجتماعی اعتکاف کو اس سال منسوخ کرتا ہوں۔
2۔ تمام جوانوں کو حکم دیتا ہوں کہ عید کا دن سیلاب زدگان کے ساتھ گزاریں۔
3۔ تمام احباب زکوۃ اور فطرانہ سیلاب زدگان کو دیں۔
4۔ تمام کارکنان عید سادگی سے منائیں، عید کی خریداری پر ایک روپیہ بھی خرچ نہ کریں،
اگر دھوم دھام سے عید منائی تو اس کا میرے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
5۔ تمام ایمبولینس سروسز سیلاب زدگان کی طرف روانہ کریں۔
6۔ 20 ہزار گھرانوں کی کفالت تحریک منہاج القرآن اپنے ذمہ لیتی ہے۔
7۔ 500 یتیم بچوں کی تعلیم تادم زندگی مکمل کفالت کی ذمہ داری آغوش لیتا ہے۔
8۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ اور MSM کے ڈاکٹرز ٹیموں کی صورت میں سیلاب زدگان کی طرف
روانہ ہوں۔
9۔ وہ 3 کروڑ روپے جو سالانہ اعتکاف پر خرچ ہوتے ہیں اب سیلاب زدگان پرخرچ ہونگے۔
10۔ تمام کارکنان اعتکاف کے ایام سیلاب زدگان کے ساتھ گزاریں۔
یہ پیغام ملتے ہی دیگر ممالک اور شہروں کی طرح مانچسٹر آف پاکستان فیصل آباد کے تحریکی عہدیداران وکارکنان نے شہر اور اس کے گرد ونوح جڑانوالہ، بچیانہ، کھرڑیانوالہ، چک جھمرہ، تاندلیانوالہ، ماموں کانجن اور شہر فیصل آباد میں 80 سے زائد مقامات پر امدادی کیمپ لگا کر عوام الناس اور درد دل رکھنے والے لوگوں سے مدد کی اپیل کی۔ گلی، محلوں اورگاؤں میں گھر گھر جا کر منہاج القرآن کے کارکنان نے صدا لگائی، عوام الناس نے واقعی مواخات مدینہ کی یاد تازہ کر دی اور محدث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے شہر کے باسیوں نے ثابت کیا کہ
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
یہ نم کوئی اور نم نہیں بلکہ عشق و محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نم ہے۔ جو قوم کو ڈاکٹر طاہرالقادری نے دیا اور قوم نے ان پر اس وقت میں اعتماد کیا جب مختلف تنظیمیں، انجمنیں حتیٰ کہ حکومتی نمائندے، ملکی و غیر ملکی عوام سے مایوس ہوکر شکوہ کناں تھے، فیصل آباد کے باسیوں اور غیور عوام نے اپنے راہنما ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پر اعتماد کیا۔ سارے ضلع کے نظام کو کنٹرول کرنے اور جمع شدہ اشیاء کی سیلاب زدہ علاقوں میں بروقت ترسیل کے لیے ایک مرکزی کیمپ دارالعلوم نوریہ رضویہ گلبرگ A فیصل آباد میں محترم سید حمایت رسول قادری کی نگرانی میں قائم کیاگیا۔ یہ کیمپ یکم اگست 2010ء سے تاحال چوبیس گھنٹے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ جہاں سے اب تک 2 کروڑ 5 لاکھ روپے کا سامان خورد و نوش، کپڑے، خیمے اور ادویات سیلاب زدہ علاقوں میں 43 ٹرکوں کے ذریعہ روانہ کی جاچکی ہیں۔
ہم تحریک منہاج القرآن، منہاج القرآن علماء کونسل، منہاج القرآن یوتھ لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے ضلعی، تحصیلی اور یونین کونسلز کے عہدیداران اور کارکنان کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ جن کی دن رات کی محنتیں رنگ لائیں اور ہم سیلاب زدہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے کے قابل ہوئے۔ اور سب سے زیادہ ہم فیصل آباد کے غیور عوام کے شکرگزار ہیں جنہوں نے منہاج القرآن پر اعتماد کیا اور کروڑوں روپے امدادی فنڈز میں دیئے جبکہ منہاج القرآن اسلامک سنٹر گلفشاں کالونی کی کارگردگی سب سے نمایاں رہی۔
٭ تحریک منہاج القرآن صوبائی حلقہ 62 کے صدر رانا کرامت علی نے اپنے قائد کا حکم
پا کر حج پر جانے کا ارادہ منسوخ کرکے حج کے اخراجات کی رقم 2 لاکھ 38 ہزار روپے سیلاب
زدگان کو دے دی۔
٭ 1 عدد ایمبولینس خرید کر سیلاب زدگان کے لیے بھیجی گئی۔
٭ 15 عدد گھر منہاج ماڈل ویلج کے نام سے تعمیر کیے جائیں گے۔
(غلام محمد قادری)
تبصرہ