امیر المومنین سیدنا عمر فاروق نے اپنے دور خلافت میں بے لاگ احتساب کا منظم نظام بنایا، جس میں امیرالمومنیں کا محاسبہ بھی موجود تھا
میرپور ( ) امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں بے لاگ احتساب کا منظم نظام بنایا، جس میں امیر المومنیں کا محاسبہ بھی موجود تھا۔ اس لیے کرپشن ناممکن تھی۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے فول پروف خدمت خلق کے نظام کو آج یورپ بھی مانتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے۔ ان خیالا ت کا اظہار ناظم تحریک منہاج القرآن آزاد کشمیر حافظ احسان الحق نے MSM کے ز یراہتمام حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب کے حوالے سے منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے احتساب کے لیے اپنے آپ کو پیش کیا۔ آپ رضی اللہ عنہ نے فوجی نظام، محکمہ پولیس، جیل، بیت المال اور تنخواہوں کے نظام کو بہترین بنایا اور چلایا۔ ناظم تحریک نے کہا کہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے نئے شہروں کا قیام کیا، نہروں کا نظام، مردم شماری، صوبوں اور اضلاع کا نظام، سنہ ہجری کا آغاز کیا، آئمہ اور معلمین کی تنخواہیں مقرر کیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے تعلیم و تربیت کو ہر ایک کے لیے عام اور لازمی قرار دیا اور سختی سے اس پر عمل درآمد بھی کروایا جو اس سے منحرف ہوتا اسے سزا دیتے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ راتوں کو بھیس بدل کر عوام کے حالات سے آشنا ہو کر ان کی خدمت میں سرگرم عمل رہتے۔ انھوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ میں فکر آخرت بہت زیادہ تھی۔ اللہ کے حضور پیشی سے ڈرتے، کئی دفعہ آنسووں کی جھڑی لگ جاتی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ان کو اتنا رعب عطا کیا تھا کہ ان کے خوف سے قیصر و کسری وقت کی سپر پاورز کے ایوانوں میں زلزلہ آجایا کرتا تھا۔
تبصرہ