چین خطے میں اپنے مفادات کی حفاظت کیلئے پاکستان کو اہمیت دیتا ہے: فیض الرحمان درانی
عالمی سطح پر پاکستان کے محفوظ ریاست ہونے کا تصور بری طرح متاثر
ہوا ہے
اداروں کو مضبوط بنانے پر توجہ نہ دی گئی تو سیاسی افراتفری بڑھے گی: فیض الرحمان درانی
پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمان درانی نے کہا ہے کہ سیاسی اور معاشی طور پر مضبوط پاکستان ہی خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ کر سکتا ہے۔ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر اسے نظر انداز کرنا مشکل ہے مگر ملک کے ابتر سیاسی، معاشی حالات اور امن و امان کی خطرناک صورتحال کے تناظر میں پاکستان کے مفادات کو خطرہ لاحق ہے۔ چینی وزیر اعظم کا دورہ اس بات کی علامت ہے کہ چین خطے میں اپنے مفادات کی حفاظت کیلئے پاکستان کو اہمیت دیتا ہے۔ وہ گزشتہ روز منہاج یونیورسٹی کے سینئر طلبہ کو "جنوبی ایشیا چین اور پاکستان" کے موضوع پر خصوصی لیکچر دے رہے تھے۔ اس موقع پر پرنسپل شریعہ کالج بریگیڈئر (ر) اقبال احمد خاں، ڈاکٹر ظہور اللہ الازھری، ڈاکٹر علی اکبر الازھری، جی ایم ملک اور پروفیسر صاحبان بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو اقدامات کر رہی ہے وہ ناکافی ہیں، اس سلسلے میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کے محفوظ ریاست ہونے کا تصور بری طرح متاثر ہوا ہے جسے بحال کرنے کیلئے دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانا ہو گا اور اس کیلئے کڑوے فیصلے کرناہو نگے۔ دہشت گردی کی وجوہات کو ختم کرنا ہو گا تا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں بھارت کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے پیش نظر پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کرنا دونوں ملکو ں کے مفاد میں ہے۔ فیض الرحمان درانی نے کہا کہ زراعت کو انڈسٹری ڈکلیئر کر کے حکومت گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالا دے سکتی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کسان کو خوشحال کرنے کیلئے زرعی اصلاحات کی جائیں، زرعی اجناس کی Export پر بھر پور توجہ دے کر پاکستان اپنا GDP بڑھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر مضبوط ہونا ہی پاکستان کے وقار میں اضافہ کر سکتا ہے، اگر اداروں کو مضبوط بنانے پر توجہ نہ دی گئی تو سیاسی افراتفری بڑھے گی اور ملک معاشی طور پر مزید مسائل میں گھر جائے گا، اس صورت میں خطے میں پاکستان کے مفادات کو شدید خطرہ لاحق ہو جائے گا، اسلئے حکومت کو اپنی ترجیحات بدلنا ہونگی۔
تبصرہ