منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے زیر اہتمام 13 ویں مرکزی محفل میلاد
منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے زیراہتمام مورخہ 27 فروری 2011ء بروز اتوار تیرھویں سالانہ مرکزی محفل میلاد منعقد ہوئی۔ محفل میں یونان کی جملہ تنظیمات کے عہدیداران، مذہبی، سیاسی، سماجی اور میڈیا کے احباب کے علاوہ لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ نعت خواں حضرات نے آقائے دوجہاں صلی اللہ کی بارگاہ میں نعتوں کے نذرانے پیش کئے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل الفرغانہ انسٹی ٹیوٹ مانچسٹر (انگلینڈ) کے پرنسپل اور مہمان سکالر علامہ محمد رمضان قادری نے نیکیا کے دیموس ہال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس مادی دور میں جب ہر طرف سے اسلام پر حملے کئے جارہے ہیں، ہمیں اپنے دین کو سمجھ کر اور اس کے اصل چہرے کو روشناس کرانے کی اشد ضرورت ہے۔ دین میں طریقت، شریعت، عبادت، حقیقت، فلاح، علم، سائنس، فلسفہ اور عقائد کو سمجھنا ہو تو عالم اسلام کے عظیم مفکر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے خطاب سنا کریں۔ انہوں نے اسوہ رسول اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایسی محافل کے انعقاد سے دن رات بھی آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کیا جائے تو ان کے ذکر کا حق ادا نہیں ہوتا، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دیوانہ وار محبت کر کے ان کی پیروی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے شرکائے محفل کو محبت کا پیغام دیتے ہوئے کہا نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو ہی آپس میں محبت کا ذریعہ بناؤ۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے امیر علامہ شہباز احمد صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راستوں کے اختلافات کو بھول کر منزل کی طرف قدم بڑھائے، یونان میں سب سے پہلے اور زیادہ منظم انداز میں فروغ اسلام کا سہرا منہاج القرآن کے سر ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل یونان کے صدر جاوید اقبال اعوان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن یونان میں اسلام کی خدمت کا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔ جدید دور کے تقاضوں کے پیش نظر عنقریب یونان میں منہاج ویب سائٹ کا آغاز کر دیاجائے گا جس میں یونان میں منہاج القرآن کی تمام خدمات کو با آسانی سٹڈی کیا جاسکے گا۔
محفل کے اختتام پر قرعہ اندازی کے ذریعے حاضرین میں سے 6 خوش نصیب افراد کو عمرہ کا ٹکٹ اور 10 افراد کو عرفان القرآن تقسیم کئے گئے۔ پروگرام کا اختتام دعائے خیر سے ہوا اور تمام شرکاء کو لنگر تقسیم کیا گیا۔
رپورٹ:نوید سحر
تبصرہ