اقتدار کے ایوانوں میں آنیوالے مصنوعی سونامی کا شکار پاکستان کے عوام ہیں: ڈاکٹر رحیق احمد عباسی
تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کا زلزلہ پیما مرکز گو سونامی کے پاکستان میں نہ آنے کا یقین دلاتا ہے مگر اقتدار کے ایوانوں میں ہر روز کئی مصنوعی سونامی ہوکر گزر جاتے ہیں۔ حکمرانوں کو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا مگر اسکا شکار پاکستان کا 97 فی صد طبقہ ہوتا ہے جسے "عوام" کہتے ہیں۔ 3 فی صد ایلیٹ اور مقتدر طبقہ پارلیمنٹ میں آنے والے آئے روز کے مصنوعی جھٹکوں سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری، لوڈ شیڈنگ اور کرپشن کے حقیقی سونامی پاکستانی عوام کا مقدر بنا دئیے گئے ہیں۔ وہ گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن پنجاب کی مجلس عاملہ کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر پنجاب کے امیر احمد نواز انجم، بشیر خان لودھی، توقیر گیلانی اور دیگر صوبائی عہدیداران بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ پاکستان میں امیر اور غریب کے درمیان بڑھنے والی خلیج ایسے تباہ کن سونامی کو جنم دے سکتی ہے جس سے ملک میں انارکی پھیل جائے گی اسلئیے مقتدر طبقے اور اپوزیشن دونوں کو ہوش کے ناخن لے کرملکی ترقی اور عوامی خوشحالی کیلئے پلاننگ کرنا ہو گی۔ اگر اب بھی ایسا نہ کیا گیا تو اس حکومت کا دورانیہ مکمل ہونے سے بہت پہلے ہی کھیل ختم ہو جائے گا جس کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ بچی کچھی جمہوریت کی بساط لپیٹ نہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ 2005 کے زلزلہ کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا اسکے بعد چاروں صوبوں میں پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور اضلاع میں بھی یہ شعبہ قائم کرنے کی بات کی گئی۔ وفاق اور صوبوں میں تو یہ ادارے قائم ہو گئے لیکن ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ قائم نہ ہو سکے۔ ضروری ہے کہ وفاق اور صوبوں کے اداروں کو مکمل اور موثر بنانے کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر بھی اداروں کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ ناگہانی آفات سے نبٹنے میں آسانی ہو سکے۔
تبصرہ