اسلام میں کہیں بھی ایسے جہاد کا ذکر نہیں جو بے گناہوں کی گردنیں کاٹنے اور خود کش بمبار بننے کی حمایت کرتا ہو : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

اسلام امن کا دین ہے لیکن آج کچھ عناصر اس میں دہشت گردی کا شر اور فساد بپا کرنے کی سازش کر رہے ہیں
منہاج یونیورسٹی میں اسلام کے تصور جہاد کے حوالے سے ہونے والی فکری نشست میں ڈاکٹر طاہر القادری کی ٹیلیفونک گفتگو

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ اسلام امن و محبت، غریب پروری، باہمی گفت و شنید، ایک دوسرے کے معاملات کو سمجھنے برداشت کرنے اور انسانیت کے عزت و احترام و اتحاد کا سبق دیتا ہے۔ اسلام کے نام پر قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنا اور اولیائے کرام کے مزارات کو نشانہ بنانا ظلم کی انتہا ہے۔ جبکہ اسلام تو غیر مسلموں کے اسلاف کی نشانیوں کو بھی مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں کہیں بھی ایسے جہاد کا ذکر نہیں جو بے گناہوں کی گردنیں کاٹنے اور خود کش بمبار بننے کی حمایت کرتا ہو، نام نہاد جہادی مسلم و غیر مسلم دونوں کے مشترکہ دشمن ہیں اور اللہ تعالیٰ کی مخلوق کے درمیان فساد کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے لیکن آج کچھ عناصر اس میں دہشت گردی کا شر اور فساد بپا کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ وہ گذشتہ روز منہاج یونیورسٹی میں اسلام کے تصور جہاد کے حوالے سے ہونے والی ایک فکری نشست میں کینیڈا سے ٹیلی فونک گفتگوکر رہے تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مسلمان اور غیر مسلم دونوں طبقات جہاد کے معنی اور مطالب پر غلط فہمی کا شکار ہیں۔ اس کیلئے اہل علم مسلم سکالرز کو گھروں سے نکل کر اپنوں کا محاسبہ کرنا ہو گا جبکہ غیروں کو علمی انداز میں جہاد کے حقیقی معنی سے روشناس کرانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں 35 مقامات پر جہاد کا تفصیلی ذکر ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات کی روشنی میں جہاد کے پانچ مراحل ہیں جن میں روحانی، علمی، معاشرتی، سیاسی، سماجی اور دفاعی جہاد شامل ہے مگر عجیب تماشا ہے کہ نام نہاد جہادی پہلے چار مراحل کو نظر انداز کر کے اپنے انفرادی مفادات کی خاطر اسلام دشمنی میں آخری مرحلے کو پکڑ کر بیٹھے ہیں۔ حالانکہ آخری مرحلے پر عمل صرف دفاعی صورت میں کیا جا سکتا ہے جس کی اجازت کسی جماعت یا تنظیم کو نہیں بلکہ صرف حکومت وقت کو ہے اور اس کی شرائط میں بھی دشمن کی خواتین، بوڑھوں، بچوں، سکولوں، چرچوں اور ہسپتالوں کو تحفظ کی ضمانت حاصل ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top