موجودہ نظام کو نظام کہنا بھی جمہوریت کی توہین ہے، آج ایک دوسرے کو گالی دینے کا نام منشور ہے

سازش کے تحت قوم کو لسانی و مذہبی اور علاقائی گروہوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے
عوام کی ذمہ داری ہے کہ موجودہ نظام کو بچانے والے لیڈروں اور نظام دونوں کو ٹھکرا دیں
ورکرز کنونشن سے شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادی کا کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ کارکن نظام کی تبدیلی کیلئے عوام رابطہ مہم کا آغاز کریں اور ایک کروڑ افراد کو ممبر بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے فیلڈ میں اتر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ظالمانہ، استحصالی نظام، ملک، عوام اور جمہوریت کا دشمن ہے۔ یہ 3فی صد اشرافیہ کے حقوق کو تحفظ دیتا ہے اور 97فی صد عوام کا کھلا دشمن ہے اسلیئے ورکرز نظام کے خلاف شعور بیدار کرنے کیلئے میدان عمل میں نکل آئیں۔ آج بھی پاکستان کی سیاست پر مخصوص خاندان قابض ہیں اور عوام موروثی سیاست کے شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے۔ موجودہ انتخابی نظام میں شرفاء، باکردار، ایمان دار اور با صلاحیت لوگوں کیلئے جگہ نہیں ہے اسلیئے اس نظام کو سمندر برد کرنا ہو گا اور عوام کے سامنے حقائق لانے پر کارکنوں کو محنت کرنا ہو گی۔ موجودہ نظام میں نا اہل لیڈروں کی بقا ہے اس لئے نام نہاد قیادتیں کہتی ہیں کہ ہم نظام کو بچانے کیلئے اکھٹے ہیں۔ وہ جس نظام کو بچانے کیلئے متفق ہیں وہ ملک اور قوم کا دشمن ہے۔ لہذا قوم کو اس نظام کے خلاف متحد ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکن نظام کی تبدیلی کیلئے عوام کے دروازوں پر جائیں اور ایک کروڑ ممبر بنانے کا ہدف ایک سال میں پورا کریں۔ موجودہ نظام کے خلاف عوام کو حقائق بتانا ورکرز کی پہلی ذمہ داری ہے۔ وہ گذشتہ روز جامع المنہاج ٹاؤن شپ میں ہونے والے ورکرز کنونشن جسمیں ملک بھر سے ہزاروں عہدیداران اور کارکن موجود تھے، سے کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، جی ایم ملک، احمد نواز انجم اور دیگر مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین موجود تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ نظام کو نظام کہنا بھی جمہوریت کی توہین ہے۔ اسلام کا نام لینے والی جماعتیں ہوں یا سیکولر سیاسی جماعتیں دونوں موجودہ نظام کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح کر دوں کہ ہم آئین اور ریاستی ڈھانچے کو بدلنے کی بات نہیں کرتے بلکہ اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں جو سیاسی پارٹیوں اور مفاد پرست طبقہ نے اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے قائم کر رکھا ہے۔ سیاسی و مذہبی پارٹیوں نے منشور کے تکلف کو بھی ختم کر دیا ہے۔ آج ایک دوسرے کو گالی دینے کا نام منشور ہے۔ دنیا بھر کے جمہوری ملکوں میں مختلف ایشوز پر پارٹیوں کے موقف ہوتے ہیں اور وہاں منشور پر ووٹ دیا جاتا ہے مگر پاکستان میں وننگ ہارسز کا مکروہ کھیل ہے جو عوام میں سے قیادت لانے کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس لئے عوام دشمن نظام کو بدلنے سے ہی ملک مسائل کی گرداب سے نکلے گا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سازش کے تحت قوم کو لسانی و مذہبی اور علاقائی گروہوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے تاکہ مقتدر طبقہ کی سیاست پر اجارہ داری قائم رہے۔ اسلام جمہوریت اور عوام کے فقط نعرے لگائے جاتے ہیں مقصد اقتدار پر براجمان رہنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقتدر طبقے کی ترجیحات میں نہ ملک ہے نہ عوام اور نہ ہی کوئی ایسا ادارہ جو ملک کی نیک نامی کا باعث ہے۔ آج HEC کو تحلیل کر کے اس کا بیڑہ غرق کرنے کا پروگرام بنا لیا گیا ہے اسلیئے کہ مقتدر طبقے کو نظر آرہا ہے کہ آنے والے وقت میں یہ ادارہ ان کی اولادوں کی اعلیٰ تعلیم کی راہ کا پتھر بن سکتا ہے۔ عوام اس تعلیم دشمن فیصلے کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن جائیں تاکہ ملکی وقار کی علامت بننے والا ادارہ بچ جائے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کارکنوں کی پہلی ذمہ داری ہے کہ عوام الناس کے اندر موجودہ نظام کی خرابیوں کو واضح کریں جس نے عشروں سے ملکی سیاست کو عوام کیلئے ناسور بنا رکھا ہے۔ پارلیمنٹ نے آج تک عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک ترمیم نہیں کی جبکہ اراکین پارلیمنٹ، وزراء اور امراء کیلئے آئے روز ترامیم کی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب لیڈر نہیں عوام لاتے ہیں۔ عوام کی ذمہ داری ہے کہ موجودہ نظام کو بچانے والے لیڈروں اور نظام دونوں کو ٹھکرا دیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ تحریک منہاج القرآن کے کارکن پوری دنیا میں امن، سلامتی اور محبت کے رویے پھیلا رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف عملی جہا د یہ ہے کہ اسلام کے پیغام امن کو عام کر دیا جائے۔ تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں کا اسلحہ اخلاص، علم اور محبت ہے۔ دنیاسے نفرت اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے اسلام کے آفاقی پیغام محبت کو پھیلانا تحریک کے عہدیداران اور کارکنوں کا مشن ہے۔ اس حوالے سے کارکن اپنی ذمہ داریوں کی بجا آوری کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top