شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی OIC کے اجلاس میں شرکت
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اسلامی ممالک کی تنظیم OIC کے امریکہ میں ہونے والے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ یہ اجلاس او آئی سی، Brookings Institution، قطری حکومت کے زیراہتمام یو ایس اسلامک ورلڈ فورم واشنگٹن ڈی سی میں 12 تا 14 اپریل 2011ء منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں آپ کو عالم اسلام سے اسکالر کے طور پر خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ اجلاس میں قطر کے وزیر خارجہ، سابق برطانوی وزیر شاہد ملک، او آئی سی کے جنرل سیکرٹری پروفیسر Ekmeleddin Ihsanoglu اور 30 اسلامی ممالک کے وفود سمیت 300 معزز مہمانوں، مختلف ممالک کے حکومتی وفود، تھنک ٹینکس، سیاستدانوں اور پالیسی سازوں نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔
3 روزہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے منہاج القرآن کے وفد میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری، منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے ترجمان شاہد مرسلین، ڈاکٹر منصور میاں اور شرجیل احسن بھی شامل تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کانفرنس کے مختلف 5 سیشنز میں شرکت کی، جہاں اسلامی ممالک سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے نمائندوں، تھنک ٹینکس اور ماہرین سے ملاقاتیں کیں۔ ان سیشنز کے دوران دہشت گردی پر قابو پانے کے علاوہ عالم اسلام اور عالمی دنیا کو در پیش مختلف مسائل و چیلنجز پر بھی غور کیا گیا۔
کانفرنس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل پروفیسر Ekmeleddin Ihsanoglu سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں شیخ الاسلام کے دہشت گردی کے خلاف تاریخی دستاویزی فتویٰ پر بھی گفتگو ہوئی، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے دہشت گردی اور خود کش بمباروں کے خلاف فتویٰ کو بے حد سراہا اور اسے عالمی دنیا میں قیام امن کے لیے اہم ترین علمی کاوش قرار دیا۔ اس موقع پر انہوں نے اس کتاب کو مکمل پڑھنے کا بھی عزم ظاہر کیا۔ اس ملاقات میں او آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل ایمبیسڈر حمایت الدین اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے صدر صاحبزادہ حسن محی الدین قادری بھی موجود تھے۔
کانفرنس کے دوران شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قطر کے وزیر خارجہ احمد بن عبداللہ المحمود سے بھی خصوصی نشست ہوئی۔ اس ملاقات میں شیخ الاسلام کی طرف سے قطری وزیر خارجہ کو دہشت گردی کیخلاف فتویٰ کی کتاب بطور تحفہ پیش کی گئی۔
ترکی وزیراعظم کے خصوصی مشیر پروفیسر ابراہیم کالین نے بھی کانفرنس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ جس میں انہوں نے دہشت گردی کیخلاف شیخ الاسلام کے فتویٰ کو بہت پسند کیا۔ اس موقع پر انہوں نے عالمی دنیا میں دہشت گردی کے خاتمہ کے حوالے سے مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
امریکی صدر براک اوباما کے خصوصی وفد نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ جس میں رشید حسین نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ انہوں نے شیخ الاسلام کو بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف تاریخی کتاب ایک تاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے، جو انہیں وائٹ ہاوس میں مل چکی ہے۔ ملاقات میں رشید حسین نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی گفتگو کی۔ اس ملاقات میں صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور شاہد مرسلین بھی موجود تھے۔
اسلامی ممالک کی کانفرنس میں Brookings Institution کے نائب صدر ڈاکٹر Martin Indyk بھی موجود تھے، جنہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں شیخ الاسلام نے انہیں دہشت گردی اور خود کش حملوں کے خلاف فتویٰ کی کاپی پیش کی۔ اس کے علاوہ سینئر تھنک ٹینکس مسٹر Indyk اور مسٹر Stephen Grand نے بھی شیخ الاسلام سے ملاقات کی۔
او آئی سی کی کانفرنس کا چوتھا سیشن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دہشت گردی اور خود کش حملوں کے خلاف فتویٰ پر بحث کے لیے مختص کیا گیا۔ اس سیشن میں مختلف ممالک کے سربراہان، تھنک ٹینکس اور اسکالرز نے شرکت کی۔ جنہوں نے شیخ الاسلام کے اس علمی کاوش کو دنیا میں قیام امن کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔ تمام شرکاء نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو تاریخی فتویٰ پر مبارکباد بھی پیش کی۔ اس موقع پر عالم اسلام سمیت دنیا بھر سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے موثر حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں مختلف ماہرین نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ اس دوران تمام شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کانفرنس میں مختلف عالمی اسکالرز اور سربراہان مملکت کی طرف سے دی جانے والی تجاویز مستقبل میں دہشت گردی کے خاتمہ میں معاون ثابت ہوں گی۔
کانفرنس کے مختلف سیشنز میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے جامع گفتگو بھی کی۔ آپ نے دلائل سے ثابت کیا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں بلکہ یہ ایک فتنہ ہے، جس کو قابو کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ آپ کی اس گفتگو کو تمام شرکاء نے بہت پسند کیا۔ اس کے علاوہ آپ نے اسلام اور مغربی دنیا کے تعلقات پر بھی اظہار خیال کیا۔
کانفرنس کے اختتام پر ایک گالا ڈنر ہوا، جس میں تمام شرکاء ایک ساتھ جمع تھے۔ اس ڈنر میں منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے ترجمان شاہد مرسلین نے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی دہشت گردی کیخلاف کتاب پیش کی۔ اس موقع پر شاہد مرسلین نے ہیلری کلنٹن کو اس کتاب کا مختصر تعارف بھی کرایا۔ ہیلری کلنٹن نے فتویٰ کو دہشت گردی کےخلاف اہم دستاویز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دستاویز کو بغور پڑھیں گی۔
گالا ڈنر کے دوران شاہد مرسلین نے سابق امریکی وزیر خارجہ Madeleine Albright، امریکی سنیٹر جان کیری، سینٹر جان میکن، سی این این کے فرید زکریا اور الجزیرہ ٹی وی چینلز کے ریاض خان کے علاوہ دیگر صحافیوں سے بھی ملاقات کی اور ان سب کو دہشت گردی کیخلاف شیخ الاسلام کے فتویٰ کی کاپی پیش کی۔
تین روزہ کانفرنس 14 اپریل 2011ء کو اختتامی تقریب کیساتھ ختم ہوئی۔
تبصرہ