پٹرول کی قیمت میں اضافہ حکومت کی غریب کُش پالیسی کا تسلسل ہے : فیض الرحمن درانی
غربت ختم نہ ہوئی
تو معاشرے سے اسلام اور پاکستانیت رخصت ہو جائے گی
آنے والے بجٹ میں حکومت کو مزدور کی کم از کم تنخواہ 15 ہزار روپے کرنا ہوگی
مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک فیض الرحمان درانی کی مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے
سے گفتگو
پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ حکومت کی غریب کُش پالیسی کا تسلسل ہے جوعوام کیلئے نا قابل برداشت ہو گئی ہے۔ گذشتہ سال بجٹ میں حکومت نے مزدور کی تنخواہ سات ہزار کر کے اپنا پلو جھاڑنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ غریب کے لئے اتنی تنخواہ میں جسم و روح کا تعلق قائم رکھنا بھی محال ہے، وہ گھر کا کرایہ، بچوں کی فیس اور دیگر ضروریات کہا ں سے پوری کرے گا؟ اس لئے آنے والے بجٹ میں حکومت کو مزدور کی کم از کم تنخواہ 15 ہزارروپے کرنا ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمان درانی نے پشاور سے آئے ہوئے تاجروں کے وفد سے مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافہ غریب کی پشت میں چھُرا گونپنے کے مترادف ہے۔ حکومت کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کاغذوں کے بجائے غریب کا پیٹ بھرنے کی پالیسی بنائے، ورنہ غربت و افلاس عوام کے ایمان کو دیمک کی طرح چاٹ جائے گی اور اسلامی اقدار معاشرے سے رخصت ہو کر ایسے معاشرے کو جنم دے گی جس میں نہ اسلام ہوگا نہ پاکستانیت۔
فیض الرحمان درانی نے کہا کہ ملکی معیشت کو درست خطوط پر استوار کر کے اسکے اثرات غریب عوام تک منتقل کرنا ہونگے ورنہ آنے والے چند سالوں میں ایسا طوفان اٹھے گا جس میں مقتدر طبقہ تنکوں کی طرح اڑ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امیر و غریب میں بڑھتی خلیج ملک کو سیاسی اور معاشی طور پر تیزی سے کمزور کر رہی ہے۔ حکومت عوام کی خوشحالی کیلئے ٹھوس پالیسیوں کی تشکیل کر کے اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے تاکہ ملک سے غربت کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے۔
تبصرہ