سپریم کورٹ جعلی ووٹوں اور جعلی ڈگریوں سے بننے والی اسمبلیوں کی قانونی حیثیت کا جائزہ لے : انوار اختر ایڈووکیٹ

مورخہ: 07 مئی 2011ء

کرپشن اور جعل سازی کی بنیاد پر انتخابات جیتنے والے ملک کا نظام بگاڑنے کے ذمہ دار ہیں
جعلی ووٹوں کے اندراج اور جعلی ڈگریوں کا حصول آئین و قانون شکنی ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ کی نوجوان وکلاء کے ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے ووٹرز لسٹوں سے جعلی ووٹوں کے اخراج کی کارروائی کو سراہتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ جعلی ووٹوں اور جعلی ڈگریوں سے بننے والی اسمبلیوں کی قانونی حیثیت کا جائزہ لے۔ سپریم کورٹ جعلی ووٹوں اور جعلی ڈگریوں کے بل بوتے پر بننے والے ممبران اسمبلی کی قانونی حیثیت کا بھی جائزہ لے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں نعیم الدین چوھدری اور ناصر اقبال ایڈووکیٹ کی قیادت میں آئے نوجوان وکلاء کے ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جعلی ووٹوں اور جعلی ڈگریوں کے سکینڈلز سے پوری دنیا میں ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ ملک کو الیکشن میں کرپشن سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کرپشن اور جعل سازی ملک میں تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ کرپشن اور جعل سازی کی بنیاد پر انتخابات جیتنے والے ملک کا نظام بگاڑنے کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان آئین و قانون کی محافظ ہے۔ انتخابات میں کامیابی کیلئے جعلی ووٹوں کے اندراج اور جعلی ڈگریوں کا حصول آئین و قانون شکنی ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچائے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top