خود کشی اور جرائم میں اضافے کی بنیادی وجہ مہنگائی کے گراف میں روز بروز غیر معمولی اضافہ ہے : فیض الرحمن درانی
نئے بجٹ میں ٹیکس عائد کرنے اور اسے وصول کرنے کا طریقہ شفاف
ہونا چاہیے
حکومت صنعتوں پر جو ایکسائز ڈیوٹی عائد کرتی ہے وہ بھی عوام ہی ادا کرنے پر مجبور
ہیں
پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمن درانی کی مرکزی سیکرٹریٹ میں تاجروں کے ایک
وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث متوسط اور نچلے طبقات کی مالی پریشانیوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ بے روزگاری کے باعث تنگدستی اور معاشی بدحالی کی شدت خطرناک حدوں کو چھونے لگی ہے۔ خود کشی اور جرائم میں اضافے کی بنیادی وجہ بھی مہنگائی کے گراف میں روز بروز غیر معمولی اضافہ ہے۔ حکومت کو آنے والے بجٹ میں متوسط اور نچلے طبقے کو ریلیف پہنچانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمن درانی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی بنیادی وجہ پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں مسلسل ہونے والا ظالمانہ اضافہ ہے۔ پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں پر عائد مختلف نوعیت کے ٹیکسوں کی شرح کم کر کے مہنگائی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنے کا مؤثر انتظام موجود نہیں ہے۔ تاجر اور ذخیرہ اندوز اپنی مرضی کے مطابق نرخ مقرر کرنے میں آزاد ہیں۔ حکومت صنعتوں پر جو ایکسائز ڈیوٹی عائد کرتی ہے وہ بھی عوام ہی ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ عوام کو نئے آنے والے بجٹ سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ نئے بجٹ میں ٹیکس عائد کرنے اور اسے وصول کرنے کا طریقہ بھی شفاف ہونا چاہیے۔ اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ جس شعبے کے فرد پر ٹیکس عائد ہو وہی اسے ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت طاقتور مینو فیکچررز، امپورٹرز اور تاجروں سے ٹیکسوں کی وصولی کا نظام فول پروف نہیں بناتی، ناجائز ٹیکس عوام کی طرف منتقل کرتے رہیں گے۔
تبصرہ