خود کشی اور جرائم میں اضافے کی بنیادی وجہ مہنگائی کے گراف میں روز بروز غیر معمولی اضافہ ہے : فیض الرحمن درانی

مورخہ: 16 مئی 2011ء

نئے بجٹ میں ٹیکس عائد کرنے اور اسے وصول کرنے کا طریقہ شفاف ہونا چاہیے
حکومت صنعتوں پر جو ایکسائز ڈیوٹی عائد کرتی ہے وہ بھی عوام ہی ادا کرنے پر مجبور ہیں
پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمن درانی کی مرکزی سیکرٹریٹ میں تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث متوسط اور نچلے طبقات کی مالی پریشانیوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ بے روزگاری کے باعث تنگدستی اور معاشی بدحالی کی شدت خطرناک حدوں کو چھونے لگی ہے۔ خود کشی اور جرائم میں اضافے کی بنیادی وجہ بھی مہنگائی کے گراف میں روز بروز غیر معمولی اضافہ ہے۔ حکومت کو آنے والے بجٹ میں متوسط اور نچلے طبقے کو ریلیف پہنچانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمن درانی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی بنیادی وجہ پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں مسلسل ہونے والا ظالمانہ اضافہ ہے۔ پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں پر عائد مختلف نوعیت کے ٹیکسوں کی شرح کم کر کے مہنگائی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنے کا مؤثر انتظام موجود نہیں ہے۔ تاجر اور ذخیرہ اندوز اپنی مرضی کے مطابق نرخ مقرر کرنے میں آزاد ہیں۔ حکومت صنعتوں پر جو ایکسائز ڈیوٹی عائد کرتی ہے وہ بھی عوام ہی ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ عوام کو نئے آنے والے بجٹ سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ نئے بجٹ میں ٹیکس عائد کرنے اور اسے وصول کرنے کا طریقہ بھی شفاف ہونا چاہیے۔ اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ جس شعبے کے فرد پر ٹیکس عائد ہو وہی اسے ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت طاقتور مینو فیکچررز، امپورٹرز اور تاجروں سے ٹیکسوں کی وصولی کا نظام فول پروف نہیں بناتی، ناجائز ٹیکس عوام کی طرف منتقل کرتے رہیں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top