نام نہاد اشرافیہ نے پاکستان کو لوٹ کھسوٹ کیلئے آسان شکار گاہ بنایا ہوا ہے: شیخ زاہد فیاض
پاکستانی مسلمانوں کی بقا ظالمانہ انتخابی نظام کے خاتمہ سے
ممکن ہو سکے گی
چند خاندانوں پرمشتمل گروہ ملک کی دولت لوٹ رہا ہے
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام یوم آزادی کے حوالے سے ہونے والے سیمینار
’’پاکستان کی بقا اور تحفظ کے تقاضے‘‘ میں اظہار خیال
تحریک منہاج القرآن کے قائمقام ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ آج ہمیں آزادی رائے، سماجی انصاف اور اخوت و مساوات کی اشد ضرورت ہے۔ نام نہاد اشرافیہ نے پاکستان کو لوٹ کھسوٹ کیلئے آسان شکار گاہ بنایا ہوا ہے۔ بنیادی ضروریات کو ترسنے والی قوم حکمرانوں اور فتنہ گروں کی وجہ سے ایک دوسرے کا گلہ کاٹ رہی ہے۔ چند خاندانوں پرمشتمل گروہ ملک کی دولت لوٹ رہا ہے۔ ساٹھ سال سے زائد تاریخ کے باوجود ابھی تک ہم اندھیروں میں ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور ایک زندہ قوم نہیں بن سکے۔ وہ گذشتہ روز منہاج القرآن یوتھ لیگ کے زیراہتمام یوم آزادی کے حوالے سے ہونے والے سیمینار بعنوان ’’پاکستان کی بقا اور تحفظ کے تقاضے‘‘ کے موضوع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کی بقا کا راز اپنے اسلاف کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہے من حیث المجموع ہم افراتفری اور انتشار کا شکار ہیں جبکہ بیرونی سطح پر بھی ہم کوئی کمال نہیں کر پائے۔ یہ تمام مسائل صرف اسی لئے ہیں کہ اس بدنصیب قوم کا جمہوری حق غصب کرنے والے اس کے مقدر سے کھیلتے چلے آرہے ہیں۔ پاکستان مسلمانوں کی اجتماعی کاوشوں سے بنا اور اسکی بقا ظالمانہ انتخابی نظام کے خاتمہ سے ممکن ہو سکے گی۔ اگر ہم نے اسلاف کے ارشادات پر عمل نہ کیا تو پھر خدانخواستہ ہماری بقا خطرے میں پڑ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بزرگان دین اور ڈاکٹر اقبال رحمہ اللہ اور قائد اعظم رحمہ اللہ کے ارشادات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہماری عزت اور آزادی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ اس ملت کا تحفظ اس کے اسلاف کے احترام سے وابستہ ہے قائدین تحریک پاکستان اور وہ بزرگان دین ہیں وہ ستون ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے تشخص اور پہچان کو مٹنے نہیں دیا۔
تبصرہ